محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
چشم ما روشن دل ماشاد
اب نہاری کی کچھ تیاری ہو
(بھئی اتنی جلدی وزن میں نہیں لا سکتے ہم )
آئیں گے اور کچھ بھی کھالیں گے
کاش قسمت میں بس نہاری ہو
کاش قسمت میں بس نہاری ہو
چشم ما روشن دل ماشاد
اب نہاری کی کچھ تیاری ہو
(بھئی اتنی جلدی وزن میں نہیں لا سکتے ہم )
اللہ اللہ ۔ سلامت رہیں۔ مزا آگیا ۔ بنا نہاری کھائے ۔ آپ اور عاطف بھیا نے تو فصاحت و بلاغت کے دریا بہا دیئے۔ کاش ایسا ہی سماں اکثر باندھا جائے کہ محفل اسی کا نام ہے ۔آئیں گے اور کچھ بھی کھالیں گے
کاش قسمت میں بس نہاری ہو
آمیناب تو کم از کم کراچی میں نہاری کی محفل برپا کرنا واجب ہو گیا ۔
اللہ کرے جلد یہاں کی فلائٹیں کھلیں اور سفر سہل ہو ۔
دعا کرو پیارے دوستو بھائیو بہنو بٹیاؤ ۔
آمین
اور کراچی کی خواتین کو بھی بلایا جائے ورنہ پیٹ میں درد ہونے کے چانسز ہوں گے ۔
یعنی سیما علی آپا قرۃالعین اعوان وغیرہ
کیوں نہیں۔ نہاری کے لیے تو سب کچھ کیا جا سکتا ہے خاص طور پر جب خلیل بھائی کی جیب سے ہو ۔
کیوں نہیں۔ نہاری کے لیے تو سب کچھ کیا جا سکتا ہے خاص طور پر جب خلیل بھائی کی جیب سے ہو ۔
اللہ سب کے دسترخوان وسیع رکھے اور جیبیں بھری ہوئی ۔آمیننہاری میں بھی آپ سب کو اپنی جیب سے کھلا سکتی ہوں بہنا مگر بس کھلانے کی بات ہو ۔۔۔کھانے کی نہیں
اف آپ کو بھی کیا دعوت دے ڈالی ۔ خیر زبانی کلامی دعوتوں میں تو سب چلتا ہے۔ ہے ناکیوں نہیں۔۔۔ ضرور مل سکتے ہیں ایک شہر میں رہنے کا کوئی فائدہ تو ہو
جی مجھے واقعی نہاری نہیں پسند
اف آپ کو بھی کیا دعوت دے ڈالی ۔ خیر زبانی کلامی دعوتوں میں تو سب چلتا ہے۔ ہے نا
بات علمی ہو یا ادب کی ہو
ایک ڈونگا نلی نہاری ہو
یہ نہاری بھی ایسی ویسی نہ ہو
صرف زاہد کی یہ نہاری ہو
بھائی عاطف بھی گر ہوں ساتھ اپنے
کیسی پر لطف یہ نہاری ہو
صابرہ آپ انگلیاں چاٹیں
پارسل گر یہی نہاری ہو
ایران میں رہوں کہ رہوں میں عراق میں
رکھتا ہے ذائقہ یہ مجھے طمطراق میں
دیکھا مرا نوالہ نہاری کا ہاتھ میں
شرما کے چھپ گیا تھا قمر بھی محاق (conjunction moon) میں
آخری بات اک یہی ہے خلیل
ہاں نہاری ہو، بس نہاری ہو
ہم بھی سب کو بلائیں گے گھر پر
قورمہ ، پائے یا نہاری ہو
برکت ہے یہ سنا ہے سدا اتفاق میں
بے برکتی خدا نے رکھی افتراق میں
بریانی و پلاؤ کا حق بھی بطن پہ ہے
دل ہے مگر نہاری کے ہی اشتیاق میں
رہتے ہیں دو گلی سے دور ہی ہم
جہاں پر سہیل کی نہاری ہو
چشم ما روشن دل ماشاد
اب نہاری کی کچھ تیاری ہو
(بھئی اتنی جلدی وزن میں نہیں لا سکتے ہم )
علی الصبح جب کہ میں ابھی نہار منہ ہی تھا آپ لوگوں کی "نہاریانہ تک بندی" کیا دیکھی کہ پیٹ میں چوہوں نے ریس لگا دیآئیں گے اور کچھ بھی کھالیں گے
کاش قسمت میں بس نہاری ہو
اللہ سب کے دسترخوان وسیع رکھے اور جیبیں بھری ہوئی ۔آمین
مذاق کی بات تھی بس ۔
آپ کو نہاری پسند نہیں ہے کیا؟ اس لیے یا کوئی اور بات ہے سس؟
آپ کو اس لیے انوائیٹ کیا کہ یاد تھا کہ آپ نے بتایا تھا کہ آپ کراچی میں ہیں اور ملاقات ہو سکتی ہے ۔
صابرہ آپ انگلیاں چاٹیں
پارسل گر یہی نہاری ہو
اپنے گھر کا پتا بتا دیجے
ہاں مگر یہ ذرا خیال رہےنہاری کا قصیدہ
(ایک متشاعر کی فی البدیہہ تُک بندی)
بات علمی ہو یا ادب کی ہو
ایک ڈونگا نلی نہاری ہو
ہو کچھ ایسا مشاعرہ شاعر
پہلے کام و دہن کی باری ہو
پہلے کھانا جو کھائے جی بھر کر
بعد میں شعر اس پہ طاری ہو
یہ نہاری بھی ایسی ویسی نہ ہو
صرف زاہد کی یہ نہاری ہو
پیٹ بھر کر جو ہم بھی شعر کہیں
شاعری اپنی سب پہ بھاری ہو
اور تو خاص کوئی شرط نہیں
دیگ سے بس ابھی اتاری ہو
بھائی عاطف بھی گر ہوں ساتھ اپنے
کیسی پر لطف یہ نہاری ہو
پہلے کھائیں گے دونوں جی بھر کے
بعد میں شعر کی بھی باری ہو
دعوتِ عام دے رہے ہیں ہم
ہاں میسر مگر سواری ہو
آئیے اور کھائیے صاحب
جیب اگر آپ کی بھی بھاری ہو
صابرہ آپ انگلیاں چاٹیں
پارسل گر یہی نہاری ہو
اپنے گھر کا پتا بتا دیجے
شاید اپنی وہاں یہ باری ہو
مان جاتے ہیں، ہم بھی آئیں گے
بیٹی آخر کو تم ہماری ہو
آئیں گے اور کچھ بھی کھالیں گے
کاش قسمت میں بس نہاری ہو
آخری بات اک یہی ہے خلیل
ہاں نہاری ہو، بس نہاری ہو
عاطف بھیا ان شاء اللّہ اس مرتبہ آپ کی آمد پر نہاری کی دعوت بہت ضروری ہے ۔۔۔۔۔۔بھائی عاطف بھی گر ہوں ساتھ اپنے
کیسی پر لطف یہ نہاری ہو
غزل کی پسندیدگی کا اظہار فرما کر میری حوصلہ افزائی فرمانے کے لیے میں تہہِ دل سے آپ کا شکر گزار ہوں محترم ظہیراحمدظہیر صاحبجی بھائی
اس عزت افزائی کا شکریہ
غزل
یکایک دل کو دھڑکانے سے پہلے
ذرا ٹھہرو ! قریب آنے سے پہلے
تھی جس کی چاہ مجھ کو زندگی بھر
اُسی کو کھو دیا پانے سے پہلے
نظر رکھنا ذرا چادر پہ یارو !
تم اپنے پاؤں پھیلانے سے پہلے
یہی بس آخری خواہش ہے میری
ہو اس کی دید مر جانے سے پہلے
بلاتے تھے تجھے کس نام سے سب ؟
'زمیں کا چاند' کہلانے سے پہلے
نہیں تھی دلکشی موسم میں کوئی
تِرے آنچل کے لہرانے سے پہلے
تِرا کیا حال تھا سچ سچ بتا اب
مِرے جانے کے بعد آنے سے پہلے
بہت رویا تھا وہ مجھ سے لپٹ کر
تعلق توڑ کر جانے سے پہلے
ہزاروں بار اشرف سوچ لینا
کسی سے عشق فرمانے سے پہلے