اردو محفل سالانہ مشاعرہ 2014 - تبصرہ جات کی لڑی

نور وجدان

لائبریرین
اک تعلق کہ گلِ تازہ پہ ہنستی خوشبو
اک تصور کہ شب و روز برستی خوشبو


تھام کر دستِ صبا خوابِ عدم ہوتی ہے
گُلفروشوں کے بدن میں نہیں بستی خوشبو

میں دکھاوے کی محبت کا نہیں ہوں قائل
میں لگاتا نہیں اظہار کی سستی خوشبو

محمد احمد بہت اچھے شعر یں آپ کا ، واہ

اپنی اوقات میں رکھا ہوا ہوں
چاند ہوں رات میں رکھا ہوا ہوں
  1. خرم شہزاد خرم بہت خوب
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
بہت ممنون و مشکور ہوں مہدی بھیا، اردو محفل کی سالگرہ کے موقع پر اردو محفل سے محبت اور عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے ایک ٹوٹا پھوٹا کلام محفلین کی نذر

عرض کیا ہے

زمین ڈھونڈتے رہے، زمان ڈھونڈتے رہے
ترے وجود کا فقط نشان ڈھونڈتے رہے

ترے جہان نے ہمیں تو بے امان کر دیا
کہ شہر کربلا میں ہم امان ڈھونڈتے رہے

وہ مسجدِ نبی ہو یا مدینۃ النبی کی خاک
حبَش کے اک غلام کی اذان ڈھونڈتے رہے

کہاں ہے تو چھپا ہوا، کبھی تو ان کی آہ سن
تجھے پکارنے کو جو زبان ڈھونڈتے رہے

خوشی میں اور فغان میں، گمان اور دھیان میں
تجھے کہاں کہاں نہیں ، اے جان ڈھونڈتے رہے

بہٹ ہی اعلیٰ ، خوب ۔۔۔ ماشا اللہ ۔۔۔ اس کلام پر آپ کو سالام ۔۔سلامتہ ہو آپ پر سبحان اللہ ۔۔ماشاللہ
 

صائمہ شاہ

محفلین
صائمہ شاہ بہت اچھا کلام پیش کیا ۔۔ ایسا لگ رہا انمول ہے

تیرے کرم کی ہیں سوغاتیں
میری غزلیں میری باتیں


آو چپ کا روزہ توڑیں
خاموشی سے کر کے باتیں


اک اک پل کو گرہ لگا کر
کاٹی ہیں برہا کی راتیں


اُس کے آگے سب اک جیسے
کسکا جاہ اور کیسی ذاتیں

عشق نے ہیر کو رانجھا کر کے
منوا لیں سب اپنی باتیں

جھولی پھیلا کر مانگی ہیں
تیری جیتیں اپنی ماتیں


سانسوں کے جھولے میں جھولیں
ہونے نہ ہونے کی باتیں

:)واہ واہ
شکریہ
 
خوشی میں اور فغان میں، گمان اور دھیان میں
تجھے کہاں کہاں نہیں ، اے جان ڈھونڈتے رہے


لہجہ اجنبی سا ہے
دل گرفتہ سا ہے پل
اس طرح الجھتا ہے
گزرا بیتا ہر اک پل
یاد کے حوالے ہیں
دل میں یوں اجالے ہیں

ناعمہ عزیز
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
خوشی میں اور فغان میں، گمان اور دھیان میں
تجھے کہاں کہاں نہیں ، اے جان ڈھونڈتے رہے


لہجہ اجنبی سا ہے
دل گرفتہ سا ہے پل
اس طرح الجھتا ہے
گزرا بیتا ہر اک پل
یاد کے حوالے ہیں
دل میں یوں اجالے ہیں

ناعمہ عزیز

!!!
 

نایاب

لائبریرین
بٹیا رانی
استاد محترم نے انہیں اشاراتی رنگوں میں قید کر رکھا ہے ۔۔ فرصت سے آزاد کریں گے ۔۔۔۔۔

اس فقیر کو مہمانِ خصوصی کی مسند عطا ہوئی، میرے دوستوں کا حسنِ ظن ہے۔
کوشش کروں گا کہ اس منصب کا پاس رکھ سکوں۔ اس لڑی میں شرکائے محفل کا چیدہ چیدہ کلام کچھ اشاراتی رنگوں کے ساتھ رکھ رہا ہوں۔ ابھی اس کو میری جانب سے کوئی معانی نہ دیجئے گا۔ بعد میں عرض کر دوں گا۔ باقی تبصرے بھی یہیں ہوں گے۔ اور تفصیلی گفتگو اور مباحث اگر ضروری سمجھے گئے تو محفلِ شعر کے اختتام کے بعد۔
یہ چند سطور صدرِ اجلاس جناب اعجاز عبید کی طرف سے اجازت کی امید میں پیش کر دی ہیں۔
فقط ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محمد یعقوب آسی
 
کاغذ پہ حرف فرضی حقیقی اتار کر
چل دیں گے ہم بھی اپنی سی مدت گزار کر

کل ہے میرا امتحاں اور امتحاں مشکل بھی ہے
پر ابھی ہے شام ساری، فکر تو مہمل سی ہے
کورس میں ایسا ہے کیا، بس دس منٹ درکار ہیں
ہم کوئی عامی نہیں، پہنچی ہوئی سرکار ہیں


نمرہ
 

کاشف سعید

محفلین
کاغذ پہ حرف فرضی حقیقی اتار کر
چل دیں گے ہم بھی اپنی سی مدت گزار کر
مٹی سے میری یا تو ستارہ بنا دے ایک
یا رہروانِ شوق کی رہ کا غبار کر

بہت خوب نمرہ صاحبہ!
 

نور وجدان

لائبریرین
یہ بات کبھی علی کے آگے نہ کہیے گا! :) :) :) محض بالوں کے ڈھنگ سے کہا گیا ہے، معلوم ہوتا ہے!
مزہ آگیا ہے سن کر ، نہیں جب انسان وجد میں ہوتا ہے تو ڈھنگ کی ہوش کہاں ، جتنا میں نے جون صاحب محترم کو ایک ویڈیو میں روتے پایا مجھ میں تاب نہ ہوئی میں وہ دوبارہ دیکھ سکوں ، مجھے دو شاعر بے حد پسند ہے جو ذہیں فطین تھے ، حال والے ہو کر ہوش میں رہتے تھے ایک ابن انشا اور دوسری پروین شاکر،، اکثر لوگ کیتے ہیں شاعر کامیاب نہیں ہوتے میں ان کے سامنے یہ دلیل رکھ دیتی ہوں ، وہ جن کے دل گداز ہوتےہیں وہ جالب بن جاتے ہیں اور جو باغی ہوجاتے ہیں وہ فیض ہوتے ہیں اور فیض یاب کرتے ہیں اور جو صرف عشق کرتے ہیں عشق اتنا بڑا کام ہے یہ مکمل ہو نہیں پاتا وہ جون بن جاتے ہیں ، جو دل جلاتے ہیں ہر وقت اپنا اور ملتان والے ہوتے ہیں وہ محسن نقوی ہوتے ہیں ، میں نے یہ بات سنی تھی محسن کو جس سے عشق تھا وہ ڈ،جی،خان میں تھی ، محسن بھی وہیں کے تھے، پھر ان کی شادی ملتان ہوئی اور محسن یہاں پر آئے بعد میں لاہور چلے گئے ۔۔بس عزت تو با دب ہو کرنی پڑتی ہے ۔۔۔:) :) :)

رہا سوال ان کو کہنے میں کیوں بھلا کہوں گی :)
 
محمداحمد صاحب، واہ، کیا اچھی غزلیں ہیں۔ آپ پر بھی اب "اِس پار" شاعروں کا رنگ چڑھ رہا ہے۔ :) بہت خوب۔

میں دکھاوے کی محبت کا نہیں ہوں قائل
میں لگاتا نہیں اظہار کی سستی خوشبو
آہا

سُلگ رہا ہوں کئی دن سے اپنے کمرے میں
دریچہ کھولوں تو دنیا دھواں دھواں ہو جائے

بدل کے نام سُنا رکھی ہے اُسے ہر بات
یہ ایک بات بتا دوں تو رازداں ہو جائے

بھئی یہ دو شعر تو لاجواب ہیں۔
 
Top