مہدی نقوی حجاز
محفلین
عرض ہے کہ جون سے زیادہ کامیاب شاعر اب تک اردو کی تاریخ میں مقبول نہیں ہوا۔ بات رہی علی کی، تو کون کہتا ہے وہ وجد میں رہتا ہے، یہ جو بھیس ہے، اس کے قبیلے کی نشانی ہے، اور رسوم کی پابندی۔ علی زریون وہ ذہین و فطین ہے کہ لوگ اس کی سادگی کا دھوکا کھا جاتے ہیںمزہ آگیا ہے سن کر ، نہیں جب انسان وجد میں ہوتا ہے تو ڈھنگ کی ہوش کہاں ، جتنا میں نے جون صاحب محترم کو ایک ویڈیو میں روتے پایا مجھ میں تاب نہ ہوئی میں وہ دوبارہ دیکھ سکوں ، مجھے دو شاعر بے حد پسند ہے جو ذہیں فطین تھے ، حال والے ہو کر ہوش میں رہتے تھے ایک ابن انشا اور دوسری پروین شاکر،، اکثر لوگ کیتے ہیں شاعر کامیاب نہیں ہوتے میں ان کے سامنے یہ دلیل رکھ دیتی ہوں ، وہ جن کے دل گداز ہوتےہیں وہ جالب بن جاتے ہیں اور جو باغی ہوجاتے ہیں وہ فیض ہوتے ہیں اور فیض یاب کرتے ہیں اور جو صرف عشق کرتے ہیں عشق اتنا بڑا کام ہے یہ مکمل ہو نہیں پاتا وہ جون بن جاتے ہیں ، جو دل جلاتے ہیں ہر وقت اپنا اور ملتان والے ہوتے ہیں وہ محسن نقوی ہوتے ہیں ، میں نے یہ بات سنی تھی محسن کو جس سے عشق تھا وہ ڈ،جی،خان میں تھی ، محسن بھی وہیں کے تھے، پھر ان کی شادی ملتان ہوئی اور محسن یہاں پر آئے بعد میں لاہور چلے گئے ۔۔بس عزت تو با دب ہو کرنی پڑتی ہے ۔۔۔
رہا سوال ان کو کہنے میں کیوں بھلا کہوں گی
اور صاحبہ، آپ تو خاصی صاحب نظر ہیں کہ اتنی اتنی آرا آپ نے قائم کر رکھی ہیں شاعروں کے لیے۔ بھئی کیا کہنے، سوچتے ہیں آپ کو بھی بطور ادب ستارہ مدعو کر لیں حلقہء ارباب ذوق کے اجلاس میں، پھر آپ سے خوب تجزیے سنے جائیں!!