میں چھوٹا سا اک لڑکا ہوں پر کام کروں گا بڑے بڑے
جتنے بھی لڑاکے لڑکے ہیں ان سب کو نیک بناؤں گا
جوبچھڑے ہوئے ہمجولی ہیں ان سب کو ایک بناؤں گا
سب آپس میں مل جائیں گے جو رہتے ہیں اب لڑے لڑے
میں چھوٹا سا اک لڑکا ہوں پر کام کروں گا بڑے بڑے
یہ علم کی ہیں جوروشنیاں میں گھرگھرمیں پھیلاؤں گا
تعلیم کا پرچم لہرا کر میں سرسید بن جاؤں گا
بیکار گذاروں عمر بھلا کیوں اپنے گھر میں پڑے پڑے
میں چھوٹا سا اک لڑکا ہوں پر کام کروں گا بڑے بڑے
میں چاروں طرف لے جاؤں گا اقبال نے جو پیغام دیا
میں ہی وہ پرندہ ہوں جس کو اس نے شہباز نام دیا
اب میرےپروں سے چمکیں گے سب ہیرے موتی جڑے جڑے
میں چھوٹا سا اک لڑکا ہوں پر کام کروں گا بڑے بڑے