یہ مس روزی وہی ہیں جن پر ہم بھی دل و جان سے فریفتہ ہیں اور اسی کی چاہ میں اپنے ہی لکھے ہوئئے کوڈ میں خامی تلاش کر رہے ہیں مگر کم بخت ہاتھ نہیں آ رہی ہے۔
ویسے مس روزی کی دو اقسام ہیں۔ ایک دونوں کے اسما گرامی 'ح' سے شروع ہوتے ہیں تاہم ہمارے ہاتھ فقط 'ل' کی دم والی روزی لگتی ہے جو کہ خاصی پستہ قد ہے۔ دوسری قسم جس کی پنجوں کی شکل 'م' پر ختم ہوتی ہے خاصی حسین و جمیل و لانبے سرو جیسے قد کی حامل ہے۔ پہلی قبیل کی روزی گیارہ تاریخ کے بعد طوطا چشم ثابت ہوتی ہے۔ تاہم دوسری قسم خاصی وفادار ہے۔ ایسے ختم نہیں ہوتی، انسان کو بے حد پھرنا پڑنا ہے پلازے لینا پڑتے ہیں، بھاری گاڑیاں خریدنی پڑتی ہیں، ٹینکی کو لبالب ایندھن سے بھروا کر ناحق سڑکوں پر گشت کرنا پڑتا ہے تاہم کوئی فرق نہیں پڑتا اوراتنے میں نیب والے آ لیتے ہیں۔ اس کے بعد دو ہی راستے ہیں۔ یا آپ رکن قومی اسمبلی بنا دیے جائیں گے یہ پھر۔۔۔