اشعار - حروف تہجی کے لحاظ سے

کاشفی

محفلین
حالِ سابق نہ کہے اے دلِ دانا کوئی
اگلی باتوں سے پھر آتا ہے زمانا کوئی

(مُنیر، سید محمد اسمعیل)
 

شمشاد

لائبریرین
خاموش ہو کیوں دادِ جفا کیوں نہیں دیتے
بسمل ہو تو قاتل کو دعا کیوں نہیں دیتے
(فراز)
 

کاشفی

محفلین
د

دل کہیں، دیدہ کہیں، جی ہے کہیں جان کہیں
گردشِ چرخ میں ہر ایک ہے ، آوارہ سا

(محمد امان نثار)
 

شمشاد

لائبریرین
ڈرتے ہیں چشم و زلف، نگاہ و ادا سے ہم
ہر دم پناہ مانگتے ہیں ہر بلا سے ہم
(داغ دہلوی)
 

کاشفی

محفلین
ذرا آہستہ لے چل کاروانِ کیف و مستی کو
کہ سطحِ ذہنِ انساں سخت ناہموار ہے ساقی

(جوش ملیح آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
رہتا ہے عبادت میں ہمیں موت کا کھٹکا
ہم یادِ خدا کرتے ہیں، کر لے نہ خدا یاد
(داغ دہلوی)
 

کاشفی

محفلین
ضعف سے گو ٹھوکریں کھاتے ہیں اُٹھتے بیٹھتے
پر ترے در تک پہنچ جاتے ہیں اُٹھتے بیٹھتے

(امیر مینائی )
 

شمشاد

لائبریرین
طرز جینے کا سیکھاتی ہے مجھے
تشنگی زہر پلاتی ہے مجھے

رات بھر رہتی ہے کس بات کی دُھن
نہ جگاتی ہے نہ سُلاتی ہے مجھے
(خلیل الرحمن عظمی)
 

کاشفی

محفلین
ظاہر میں ہم فریفتہ حُسنِ بُتاں کے ہیں
پر کیا کہیں نگاہ میں جلوے کہاں کے ہیں؟

یارانِ رفتہ سے کبھی جاہی ملیں گے ہم
آخر تو پیچھے پیچھے اسی کارواں کے ہیں

(امیر مینائی)
 

شمشاد

لائبریرین
عقائد وہم ہیں، مذہب خیال خام ہے ساقی
ازل سے ذہنِ انساں بستہء اوہام ہے ساقی
(ساحر لدھیانوی)
 

شمشاد

لائبریرین
کبھی اے حقیقت منتظر نظر آ لباس مجاز میں
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں میری جبین نیاز میں
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
لاکھ دوری ہو مگر عہد نبھاتے رہنا
جب بھی بارش ہو میرا سوگ مناتے رہنا
(فرحت عباس شاہ)
 
Top