ثبوت دوں گا تجھے میں وفاؤں کا اپنی
ذرا سا گردشِ دوراں سکون لینے دے
یہ اچار تمہی کو مبارک ہوں۔ڈ اور ڑ کا اچار ایسا لذیذ ہوتا ہے کہ کیا بتاؤں۔ کبھی ڈالیے گا آپ بھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
زمانہ کی یہ گردش جاودانہ
حقیقت ایک باقی فسانہ
کسی نے دوش دیکھا ہے نہ فردا
فقط امروز ہے تیرا زمانہ
خیر مبارکیہ اچار تمہی کو مبارک ہوں۔
--------------------------------------------------------------------------
ساری عقل و ہوش کی آسائشیں
تم نے سانچے میں جنوں کے ڈھال دیں
کرلیا تھا میں نے عہدِ ترک ِ عشق
تم نے پھر بانہیں گلے میں ڈال دیں
(جون ایلیا)