فسانے اپنی محبت کے سچ ہیں، پر کچھ کچھ بڑھا بھی دیتے ہیں ہم زیب داستاں کے لئے شیفتہ
گُلِ یاسمیں لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,741 فسانے اپنی محبت کے سچ ہیں، پر کچھ کچھ بڑھا بھی دیتے ہیں ہم زیب داستاں کے لئے شیفتہ
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,742 کیسے کروں بیان میں رُتبہ حسینؓ کا ناناؐ کے دِیں کے واسطے صدقہ حسینؓ کا غلبہ ہے آج پھر سے، غاصب یزید کا مقصود پھر ہے آج وہ جذبہ حسینؓ کا
کیسے کروں بیان میں رُتبہ حسینؓ کا ناناؐ کے دِیں کے واسطے صدقہ حسینؓ کا غلبہ ہے آج پھر سے، غاصب یزید کا مقصود پھر ہے آج وہ جذبہ حسینؓ کا
گُلِ یاسمیں لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,743 قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے دل وہ بیمار کہ رونے کے بہانے مانگے (فراز)
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,744 گونگے لبوں پہ حرفِ تمنا کیا مجھے کس کور چشم شب میں ستارا کیا مجھے
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,745 لطف نہیں جفا سہی، زیست نہیں قضا سہی غمزۂ ناروا سہی، عشق کا کچھ صِلہ تو دو
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,746 مری غزل نے وہ شہرت ترے جمال کو دی تری تلاش میں مجھ سے زمانہ آگے تھا
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,747 نہ جانے ظرف تھا کم یا انا زیادہ تھی کلاہ سر سے، تو قد سے قبا زیادہ تھی
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,749 وہ ہمیں بھولنا چاہیں تو بھلا دیں پَل میں ہم انہیں بھولنا چاہیں تو زمانے لگ جائیں
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,750 ہاں جو جفا بھی آپ نے کی قاعدے سے کی ہاں ہم ہی کاربندِ اصولِ وفا نہ تھے
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,751 یہ ضبط ٹوٹ گیا تو تمھاری یاد آئی میں تھک کے ٹوٹ گیا تو تمھاری یاد آئی تمھارے بعد نہ کوئی تھا مرا ،دل کے سوا یہ دل بھی روٹھ گیا تو تمھاری یاد آئی
یہ ضبط ٹوٹ گیا تو تمھاری یاد آئی میں تھک کے ٹوٹ گیا تو تمھاری یاد آئی تمھارے بعد نہ کوئی تھا مرا ،دل کے سوا یہ دل بھی روٹھ گیا تو تمھاری یاد آئی
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,752 اس کی سخن طرازیاں میرے لیے بھی ڈھال تھیں اس کی ہنسی میں چھپ گیا اپنے غموں کا حال بھی پروین شاکر
گُلِ یاسمیں لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,753 سیما علی نے کہا: نہ جانے ظرف تھا کم یا انا زیادہ تھی کلاہ سر سے، تو قد سے قبا زیادہ تھی مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ وہ اشک بن کے میری چشم تر میں رہتا ہے عجیب شخص ہے پانی کے گھر میں رہتا ہے
سیما علی نے کہا: نہ جانے ظرف تھا کم یا انا زیادہ تھی کلاہ سر سے، تو قد سے قبا زیادہ تھی مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ وہ اشک بن کے میری چشم تر میں رہتا ہے عجیب شخص ہے پانی کے گھر میں رہتا ہے
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,754 بس اِک غبارِ وہم ہے یک کوچہ گرد کا دیوارِ بُود کچھ نہیں اور دَر بھی کچھ نہیں
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,755 پلٹ کے دیکھ تو لیتا اگر جواب نہ تھا حیا سے گڑ گئے تجھ کو پکارنے والے
گُلِ یاسمیں لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,756 بعد مرنے کے میری قبر پہ آیا وہ میر یاد آئی میرے عیسٰی کو دوا میرے بعد
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,757 تم مجھے چھوڑ کے اِس طرح نہیں جا سکتے اس تعلّق پہ بہت ناز کیا ہے میں
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,758 ٹھہرے جو بھسم ، مِلکِ ستم گار نہیں تھے اِنساں تھے ، سرِ کوہ کے اشجار نہیں تھے ماجد صدیقی
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,759 ثابت ہوا کہ تیز ہوائیں تھیں شہر کی اس شہر کے محل بھی تو بے چھت کے رہ گئے
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,760 جب حرف نا شناس یہاں لفظ فہم ہیں کیوں ذوقِ شعر دے کے تماشا کیا مجھے