زمیں پر پاؤں، نخوت سے نہیں رکھتے پری پیکر یہ گویا اِس مکاں کی دوسری منزل پہ رہتے ہیں
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,801 زمیں پر پاؤں، نخوت سے نہیں رکھتے پری پیکر یہ گویا اِس مکاں کی دوسری منزل پہ رہتے ہیں
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,802 سوال ہی کا سلیقہ نہ تھا تو کیا کرتے یہی کہ ہم درِ پیرمغاں سے لوٹ آئے
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,803 شگوفے آ گئے پلکوں پہ درد کے آخر چھپا سکے نہ میرے راز، راز داں میرے
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,804 صحبت عجب طرح کی پڑی اتفاق ہے کھو بیٹھئے جو آپ کو، تو اُس کو پائیے
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,805 طوفانِ نوحؑ لانے سے اے چشم فائدہ؟ دو اشک بھی بہت ہیں اگر کچھ اثر کریں
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,806 ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئی ہو دیکھنا تو دیدہ دل وا کرے کوئی
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,807 عیشِ شبِ وصال کو ہے صبحِ ہجر بھی ٹھہری ہے یار کل پہ ملاقات آج کی
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,808 غالباً میرے علاوہ کوئی گزرا بھی نہیں تیری منزل میں کہیں نقشِ کفِ پا بھی نہیں
شمشاد لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,809 فکر فردا بھی کریں گے حیرتؔ پہلے یہ شب تو بسر ہو جائے عبدالمجید حیرت
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,810 قوت عشق سے ہر پست کو بالا کردے دہر میں اسم محمد سے اجالا کر دے۔
شمشاد لائبریرین اپریل 19، 2021 #1,811 کبھی کبھی تو چھلک پڑتی ہیں یوں ہی آنکھیں اداس ہونے کا کوئی سبب نہیں ہوتا بشیر بدر
گُلِ یاسمیں لائبریرین اپریل 21، 2021 #1,812 گزر گئے ہیں جو خوشبوئے رائیگاں کی طرح وہ چند روز میری زندگی کا حاصل تھے اب ان سے دور کا واسطہ بھی نہیں ناصر وہ ہمنوا جو میرے رتجگوں میں شامل تھے
گزر گئے ہیں جو خوشبوئے رائیگاں کی طرح وہ چند روز میری زندگی کا حاصل تھے اب ان سے دور کا واسطہ بھی نہیں ناصر وہ ہمنوا جو میرے رتجگوں میں شامل تھے
شمشاد لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,813 لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے اپنی خوشی نہ آئے نہ اپنی خوشی چلے شیخ ابراہیم ذوقؔ
گُلِ یاسمیں لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,814 میں دوستوں کی عنایتوں سے ڈرا ہوا ہوں فلکؔ صفِ دشمناں سے آگے اُتار مجھ کو افتخار فلک
گُلِ یاسمیں لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,815 نہ جہت تیرے لیئے ہے نہ کوئی جسم ہے تو چشم ظاہر کو ہے مشکل نظر آنا تیرا شش جہت چھان چُکے ہم تو کھُلا ہم پہ حال رگِ گردن سے ہے نزدیک ٹھکانا تیرا امیر مینائی
نہ جہت تیرے لیئے ہے نہ کوئی جسم ہے تو چشم ظاہر کو ہے مشکل نظر آنا تیرا شش جہت چھان چُکے ہم تو کھُلا ہم پہ حال رگِ گردن سے ہے نزدیک ٹھکانا تیرا امیر مینائی
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,816 وہ ہمیں بھولنا چاہیں تو بھلا دیں پَل میں ہم انہیں بھولنا چاہیں تو زمانے لگ جائیں اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
وہ ہمیں بھولنا چاہیں تو بھلا دیں پَل میں ہم انہیں بھولنا چاہیں تو زمانے لگ جائیں اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,817 ہاں جو جفا بھی آپ نے کی قاعدے سے کی ہاں ہم ہی کاربندِ اصولِ وفا نہ تھے
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,818 یہ ضبط ٹوٹ گیا تو تمھاری یاد آئی میں تھک کے ٹوٹ گیا تو تمھاری یاد آئی تمھارے بعد نہ کوئی تھا مرا ،دل کے سوا یہ دل بھی روٹھ گیا تو تمھاری یاد آئی
یہ ضبط ٹوٹ گیا تو تمھاری یاد آئی میں تھک کے ٹوٹ گیا تو تمھاری یاد آئی تمھارے بعد نہ کوئی تھا مرا ،دل کے سوا یہ دل بھی روٹھ گیا تو تمھاری یاد آئی
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,819 اس کی سخن طرازیاں میرے لیے بھی ڈھال تھیں اس کی ہنسی میں چھپ گیا اپنے غموں کا حال بھی پروین شاکر
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,820 بس اِک غبارِ وہم ہے یک کوچہ گرد کا دیوارِ بُود کچھ نہیں اور دَر بھی کچھ نہیں