پلٹ کے دیکھ تو لیتا اگر جواب نہ تھا حیا سے گڑ گئے تجھ کو پکارنے والے
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,821 پلٹ کے دیکھ تو لیتا اگر جواب نہ تھا حیا سے گڑ گئے تجھ کو پکارنے والے
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,822 تم مجھے چھوڑ کے اِس طرح نہیں جا سکتے اس تعلّق پہ بہت ناز کیا ہے میں نے
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,823 ٹوٹ جاتے ہیں سبھی الفاظ و معانی کے طلسم بے زبانی میں عجب قوتِ گویائی !!!!!!!!!!!!!!!
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,824 ثبوت مانگتے ہیں میرے پیار کا یارو! ہر اِک سے ترکِ تعلّق کِیا ہے جن کیلئے
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,825 جس آنکھ نے دیکھا تجھے اس آنکھ کو دیکھوں ہے اس کے سوا کیا ترے دیدار کی صورت
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,826 چند کلیاں نشاط کی چن کر مدتوں محوِ یاس رہتا ہوں تیرا ملنا خوشی کی بات سہی تجھ سے مل کر اداس رہتا ہوں
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,827 حق بات کو لیکن میں چھپا کر نہیں رکھتا تو ہے، تجھے جو کچھ نظر آتا ہے، نہیں ہے!
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,828 خط میں لکھے ہوئے رنجش کے کلام آتے ہیں کس قیامت کے یہ نامے، مرے نام آتے ہیں
سیما علی لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,829 دل ہے کہ جلتے سینے میں اک درد کا پھوڑا الہڑ سا نہ گپت رہے نا پھوٹ بہے کوئی مرہم کوئی نشتر ہو
شمشاد لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,830 ڈر ڈر کے جاگتے ہوئے کاٹی تمام رات گلیوں میں تیرے نام کی اتنی صدا لگی نعمان شوق
حسرت جاوید محفلین اپریل 22، 2021 #1,831 ذرا سی بات سہی تیرا یاد آ جانا ذرا سی بات بہت دیر تک رلاتی تھی ناصر کاظمی
شمشاد لائبریرین اپریل 22، 2021 #1,832 راستے میں مل گئے تو پوچھ لیتے ہیں مزاج اس سے بڑھ کر اور کیا ان کی عنایت چاہئے محمد ایوب ذوقی
سیما علی لائبریرین مئی 16، 2021 #1,834 زندگی جن کے تصور سے جلا پاتی تھی ہائے کیا لوگ تھے جو دامِ اجل میں آئے اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
زندگی جن کے تصور سے جلا پاتی تھی ہائے کیا لوگ تھے جو دامِ اجل میں آئے اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
سیما علی لائبریرین مئی 16، 2021 #1,835 ستم تو یہ ھے کہ عہدِ ستم کے جاتے ھی تمام خلق میری ھم نوا نکلتی ھے
سیما علی لائبریرین مئی 16، 2021 #1,836 شعلہ سامان کھلونوں سے بہل جاتا ہے ہائے انسان کھلونوں سے بہل جاتا ہے ہم بہر حال حقیقت کو سمجھ لیتے ہیں دل ہے نادان کھلونوں سے بہل جاتا ہے
شعلہ سامان کھلونوں سے بہل جاتا ہے ہائے انسان کھلونوں سے بہل جاتا ہے ہم بہر حال حقیقت کو سمجھ لیتے ہیں دل ہے نادان کھلونوں سے بہل جاتا ہے
سیما علی لائبریرین مئی 16، 2021 #1,837 صرف یہ پوچھا تھا کوئی وصل کی تدبیر ہے ہنس کے فرمانے لگے کیا موت دامن گیر ہے
سیما علی لائبریرین مئی 16، 2021 #1,838 ضروری نہیں ہے بدل جائیں دن نئے سال کے مرکز اب بھی ہم ہی ہوں گے ستاروں کی چال کے
سیما علی لائبریرین مئی 16، 2021 #1,840 غیرت مند ہیں کتنے غربت والے بھی فاقے میں کہتے ہیں روزہ رکھا ہے کیسے کیسے رنج اٹھائے ملت نے مر کر اپنے آپ کو زندہ رکھا ہے
غیرت مند ہیں کتنے غربت والے بھی فاقے میں کہتے ہیں روزہ رکھا ہے کیسے کیسے رنج اٹھائے ملت نے مر کر اپنے آپ کو زندہ رکھا ہے