اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

الف عین

لائبریرین
چلیے نئ بسم اللہ میں ہی کروں الف سے۔ فیض حاضر ہیں
آیے کچھ ابر کچھ شراب آئے
اس کے بعد آئے جو عذاب آئے
 

عمر سیف

محفلین
چاک جگر کے سی لیتے ہیں
جیسے بھی ہو جی لیتے ہیں
ہم تو ہیں ان پھولوں جیسے
جو کانٹوں میں جی لیتی ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
حضورِ حق سے چلا لے کے لولو سے لالا
وہ ابر جس سے رگِ گل ہے مثل تارِ نفس
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
ڈھونڈ رہا ہے فرنگ عیش جہاں کا دوام
وائے تمنائے خام، وائے تمنائے خام
(علامہ)
 

خرم

محفلین
میرے اللہ ہر برائی سے بچانا مجھ کو
نیک جو راہ ہو اسی راہ پہ چلانا مجھ کو

آمین

یہ بھی علامہ
 

شمشاد

لائبریرین
خرم بھائی یہ بیت بازی کا دھاگہ نہیں “ اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے “ کا دھاگہ ہے ۔ :p
 

برادر

محفلین
ریختہ کے تمہی اُستاد نہیں ہو غالب
کہتے ہیں اگلے زمانے میں کوئی میر بھی تھا
 

عمر سیف

محفلین
زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں
اور کیا جرم ہے پتا ہی نہیں
اتنے حصوں میں بٹ گیا ہوں میں
میرے حصے میں کچھ بچا ہی نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
سمجھ رہے ہیں وہ یورپ کو ہم جوار اپنا
ستارے جن کے نشیمن سے ہیں زیادہ قریب
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
صحبتِ پیرِ روم سے مجھ پہ ہوا یہ راز فاش
لاکھ حکیم سر بحبیب، ایک کلیم سر بکف
(علامہ)
 
Top