ضبطِ غم، ہاں وہی اشکوں کا تلاطم اکبار اب تو سوکھا ہوا دریا نہیں دیکھا جاتا
عمر سیف محفلین مارچ 9، 2007 #521 ضبطِ غم، ہاں وہی اشکوں کا تلاطم اکبار اب تو سوکھا ہوا دریا نہیں دیکھا جاتا
شمشاد لائبریرین مارچ 9، 2007 #522 طبیبِ عشق نے دیکھا مجھے تو فرمایا ترا مرض ہے فقط آرزو کی بے نیشی (علامہ)
عمر سیف محفلین مارچ 9، 2007 #523 ظلم سے ہم ڈر گئے یہ تم سے کس نے کہہ دیا ظلم قانونا روا ہو جائے تو ہم کیا کریں
شمشاد لائبریرین مارچ 9، 2007 #524 عشق بھی ہو حجاب میں، حسن بھی ہو حجاب میں یا تو خود آشکار ہو یا مجھے آشکار کر (علامہ)
شمشاد لائبریرین مارچ 9، 2007 #526 فارغ تو نہ بیٹھے گا محشر میں جنوں میرا یا اپنا گریباں چاک، یا دامنِ یزداں چاک (علامہ)
عمر سیف محفلین مارچ 9، 2007 #527 قیس صاحب کا تو اس غم میں عجب حال ہوا اپنے رستے میں نہ پڑتا ہوں بیاباں کوئی
شمشاد لائبریرین مارچ 9، 2007 #528 کسے خبر کہ سفینے ڈبو چکی کتنے فقیہہ و صوفی و شاعر کی ناخوش اندیشی (علامہ)
عمر سیف محفلین مارچ 10، 2007 #529 گلی کوچوں میں ہنگامہ بپا کرنا پڑے گا جو دل میں ہے اب اُس کا تذکرہ کرنا پڑے گا نتیجہ کربلا سے مُختلف ہو یا وہی ہو مدینہ چھوڑنے کا فیصلہ کرنا پڑے گا افتخار عارف
گلی کوچوں میں ہنگامہ بپا کرنا پڑے گا جو دل میں ہے اب اُس کا تذکرہ کرنا پڑے گا نتیجہ کربلا سے مُختلف ہو یا وہی ہو مدینہ چھوڑنے کا فیصلہ کرنا پڑے گا افتخار عارف
شمشاد لائبریرین مارچ 10، 2007 #530 لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری (علامہ)
عمر سیف محفلین مارچ 10، 2007 #531 مرتا بھی جو اس پر تو اُسے مار کے رکھتا غالب کا چلن عشق کی تقصیر میں ہوتا
شمشاد لائبریرین مارچ 10، 2007 #532 نگاہِ گرم کہ شیروں کے جس سے ہوش اُڑ جائیں نہ آہ سرد کہ ہے گو سفندی و میشی (علامہ)
نوید صادق محفلین مارچ 10، 2007 #533 وفا کی بات الگ پر جسے جسے چاہا کسی میں حسن کسی میں ادا زیادہ تھی شاعر: احمد فراز
عمر سیف محفلین مارچ 10، 2007 #534 يا تو آج ہميں اپنالے يا تو آج ہمارا بن ديکھ کہ وقت گزرتا جائے، کون ابد تک جيتا ہے
عمر سیف محفلین مارچ 10، 2007 #536 ہم بھول سکے ہیں نہ تجھے بھول سکیں گے تو یاد رہے گا ہمیں، ہاں یاد رہے گا لیں جی ہ سے لکھ دیا۔ اب الف سے شروع کر لیں۔
ہم بھول سکے ہیں نہ تجھے بھول سکیں گے تو یاد رہے گا ہمیں، ہاں یاد رہے گا لیں جی ہ سے لکھ دیا۔ اب الف سے شروع کر لیں۔
عمر سیف محفلین مارچ 10، 2007 #538 بھول جانے کا ارادہ بھی ارادہ ہی رہا جان پر بن ہی تو جاتی جو ہم ایسا کرتے
نوید صادق محفلین مارچ 10، 2007 #539 پاس آ کر ہونے والا ہی نہیں تھا سر بسر دور سے جو جھلملاتا تھا ، ستارہ کام کا تھا شاعر: ظفر اقبال
عمر سیف محفلین مارچ 10، 2007 #540 تم نے پھولوں سے بھی اب چھین لیا ان کا مقام خاک پر یہ نہیں، بالوں میں بھلے لگتے ہیں