اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

شمشاد

لائبریرین
غرناطہ بھی دیکھا مری آنکھوں نے، و لیکن
تسکینِ مسافر نہ سفر میں نہ حضر میں
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
مقامِ گفتگو کیا ہے اگر میں کیمیا گر ہوں
یہی سوزِ نفس ہے اور میری کیمیا کیا ہے
(علامہ)
 

الف عین

لائبریرین
نام آج کوئی یاں نہیں لیتا ہے انوں کا
یہ ملک کہ جن لوگوں کے کل زیرِ نگیں تھا
خدائے سخن
 

شمشاد

لائبریرین
ہو نقش اگر باطل، تکرار سے کیا حاصل
کیا تجھ کو خوش آتی ہے آدم کی یہ ارزانی؟
(علامہ)
 

الف عین

لائبریرین
پھر الف سے
اب تو گھبرا کہ یہ سوچا ہے کہ مر جائیں گے
مر کے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے
ذوق
 

شمشاد

لائبریرین
پنپ سکا نہ خیاباں میں‌ لالہ دل سوز
کہ سازگار نہیں یہ جہانِ گندم و جو
(علامہ)
 

عمر سیف

محفلین
تمھیں جب کبھی ملیں فرصتیں میرے دل سے یہ بوجھ اتار دو
میں بہت دنوں سے اداس ہوں، مجھے کوئی شام ادھار دو
 

شمشاد

لائبریرین
ٹوٹ جائیں گے تو کرچی کے سوا کیا دیں گے
کانچ کے پیڑ خیالوں میں لگایا نہ کرو
 

الف عین

لائبریرین
یہاں ث سے معذرت لی جا سکتی ہے۔ ایک غالب کے علاوہ نوید سادق نے ہی ایک شعر پوسٹ کیا ہے، یہی ریپیٹ ہوتے رہیں گے۔
اس لیے اب دال سے
دوست بھی یاں رقیب ہوتے ہیں
ا پنے ا پنے نصیب ہوتے ہیں
 

عمر سیف

محفلین
ث سے میں لکھ دیتا ہوں۔ پر چاچو آپ ج، چ ، ح اور خ کھا کر سیدھا د پہ کیوں چل گئے؟

ثبوتِ عشق میں چاک گریباں مانگنے والو
کبھی کھلنے سے پہلے پھول کچھ مُرجھا بھی جاتے ہیں

اور اب ج

جاگے تو محض ریت ہی پائیں گے ہر طرف
گر ہو سکے تو خواب میں ساحل نہ دیکھئیے
 

شمشاد

لائبریرین
چپ رہ نہ سکا حضرتِ یزداں میں بھی اقبال
کرتا کوئی اس بندہء گستاخ کا منہ بند
(علامہ)
 
Top