اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

شمشاد

لائبریرین
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
عروجِ آدمِ خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں
کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہِ کامل نہ بن جائے
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
‘فراز‘ اب کوئی سودا کوئی جنوں بھی نہیں
مگر قرار سے دن کٹ رہے ہوں یوں بھی نہیں
(احمد فراز)
 

شمشاد

لائبریرین
کافر گیسو والوں کی رات بسر یوں ہوتی ہے
حسن حفاظت کرتا ہے اور جوانی سوتی ہے
(ساغر نظامی)
 

شمشاد

لائبریرین
لوٹ آئی تیرے لمس سے مہکی ہوئی شامیں
پھر آگ لگا دی تیری سانسوں نے ہوا میں
(شہزاد احمد)
 
Top