ہو غرض کوئی اگر پیشِ نظر اہتمام دوستی کرتے ہیں لوگ
شمشاد لائبریرین مئی 3، 2007 #922 یہ ٹھیک ہے نہیں مرتا کوئی جدائی میں خدا کسی سے کسی کو مگر جدا نہ کرئے (قتیل شفائی)
عمر سیف محفلین مئی 3، 2007 #923 دوبارہ الف سے اب تیری ضرورت بھی بہت کم ہے میری جاں اب شوق کا کچھ اور ہی عالم ہے میری جاں
شمشاد لائبریرین مئی 3، 2007 #924 باقی نہ رہی ساکھ ‘ ادا ‘ دشتِ جنوں کی دل میں اگر اندیشہء انجام ہی آئے (ادا بدایونی)
عمر سیف محفلین مئی 3، 2007 #925 پاؤں پھیلائے تو دیکھی نہ چادر ہم نے تجھ کو چاہا تو پھر اوقات سے بڑھ کر چاہا
شمشاد لائبریرین مئی 3، 2007 #926 تمام رات وہ زخما کے اپنی پوروں کو میرے وجود کے ریزے تلاش کرتی تھی (وصی)
عمر سیف محفلین مئی 4، 2007 #927 ٹوٹ جائیں نہ کہیں پیار کے نازک رشتے وقت ظالم ہے ہر اک موڑ پہ ٹکڑائے گا
شمشاد لائبریرین مئی 4، 2007 #928 جب میری حقیقت جا جا کر ان کو سنائی لوگوں نے کچھ سچ بھی کہا کچھ جھوٹ کہا کچھ بات بنائی لوگوں نے (ابراہیم اشک)
جب میری حقیقت جا جا کر ان کو سنائی لوگوں نے کچھ سچ بھی کہا کچھ جھوٹ کہا کچھ بات بنائی لوگوں نے (ابراہیم اشک)
عمر سیف محفلین مئی 4، 2007 #929 چاند کی آنکھیں، پھول کی خوشبو، بہتی رات قربت کا ہر ایک وسیلہ تیرے نام
شمشاد لائبریرین مئی 4، 2007 #930 حیرت سے تک رہا ہے جہاںِ وفا مجھے تم نے بنا دیا ہے محبت میں کیا مجھے (ساغر نظامی)
عمر سیف محفلین مئی 5، 2007 #931 خیر سے اب اہلِ ستم کو دیوانوں سے کام پڑا ہے دیکھیں کتنی زنجیریں ہیں دیکھیں کتنے زنداں ہیں
شمشاد لائبریرین مئی 5، 2007 #932 درد جب تیری عطا ہے تو گلہ کس سے کریں ہجر جب تو نے دیا ہے تو گلہ کس سے کریں
الف عین لائبریرین مئی 5، 2007 #933 ڈال سے ٹوٹ کے بکھرے ہوئے پتوں سے کہو دل شکستہ نہ بنو، پھر سے بہار آئے گی
شمشاد لائبریرین مئی 5، 2007 #934 ذہنوں میں خیال جل رہے ہیں سوچوں کے الاؤ جل رہے ہیں (احمد ندیم قاسمی)
عمر سیف محفلین مئی 5، 2007 #935 رات بھر خوف سے چٹخے تھے سحر کی خاطر صبح دم خود کو بکھرتے ہوئے در پر دیکھا
شمشاد لائبریرین مئی 5، 2007 #936 زمانے میں وہ کون تھا زہرہ وش کہ سینے سے جس نے لگایا نہ تھا (اختر شیرانی)
سارہ خان محفلین مئی 6، 2007 #937 ستارہ اپنا گردش میں ہے آتش اس کی گردش سے فلک کی تنگ چشمی سے ہماری تنگ دستی ہے (حیدر علی آتش)
شمشاد لائبریرین مئی 6، 2007 #938 شب اترتی ہے تو یادیں بھی اتر آتی ہیں جس طرح چڑیاں کہیں دور سے گھر آتی ہیں
سارہ خان محفلین مئی 6، 2007 #939 صحرا کی طرح رہتے ہوئے تھک گئی آنکھیں دکھ کہتا ہے اب میں کوئی دریا بھی تو دیکھوں ! (پروین شاکر)
شمشاد لائبریرین مئی 6، 2007 #940 ضدی، وحشی، الہڑ، چنچل، میٹھے لوگ، رسیلے لوگ ہونٹ ان کے غزل کے مصرعے، آنکھوں میں افسانے تھے