اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

شمشاد

لائبریرین
ظلمتِ شب میں اجالوں کی تمنا نہ کرو
خواب دیکھا ہے تو اب خواب کو رسوا نہ کرو
(کامران نجمی)
 

شمشاد

لائبریرین
غیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نے
کچھ ہم سے کہا ہوتا کچھ ہم سے سنا ہوتا
(چراغ حسن حسرت)
 

الف عین

لائبریرین
ہم کہاں کے دانا تھے کس ہنر میں یکتا تھے
بے سبب ہوا غالب دشمن آسماں اپنا
غالب
 

عمر سیف

محفلین
دوبارہ الف سے آغاز کرتے ہیں۔

اس شہرِ محبت میں عجب کال پڑا ہے
ہم جیسے سبک لوگ بھی نایاب بہت ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
بوجھ سورج کا پڑے گا تو لچک جائیں گی
رات کی سرمئی شاخوں پے بسیرا نہ کرو
(کامران نجمی)
 

سارہ خان

محفلین
پا گئی آسودگی کوئے محبت میں وہ خاک
مدتوں آوارہ جو حکمت کے صحراؤں میں تھی
(علامہ اقبال)
 

شمشاد

لائبریرین
تیری لطیف نگاہوں کی خاص جنبش نے
بنا دیا تیری فطرت کا رازدار مجھے
(عزیز وارثی)
 

شمشاد

لائبریرین
ث سے معذرت

جب بھی آپ سے ملنے کی تقدیر نظر آئی
مجھے پاؤں میں بندھی زنجیر نظر آئی
 
Top