اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

عمر سیف

محفلین
کھینچ لیں خود ہی لکیریں ہم نے اپنے ہاتھ پر
کس کو فرصت تھی کہ ہاتھوں کا مقدر دیکھتے
 

شمشاد

لائبریرین
گردشِ دوراں، زمانے کی نظر، آنکھوں کی نیند
کتنے دشمن اک رسمِ دوستی سے ہو گئے
(ساغر نظامی)
 

شمشاد

لائبریرین
میں تو اخلاق کے ہاتھوں ہی بکا کرتا ہوں
اور ہوں گے تیرے بازار میں بکنے والے
(سعید راہی)
 

شمشاد

لائبریرین
وہ نوائے مضمہل کیا نہ ہو جس میں دل کی دھڑکن
وہ صدائے اہل دل کیا جو عوام تک نہ پہنچے
(شکیل بدایونی)
 

شمشاد

لائبریرین
تاروں سے سجا لیں گے راہِ شہرِ تمنا
مقدور نہیں صبح چلو شام ہی آئے
(ادا بدایونی)
 

سارہ خان

محفلین
ٹوٹتی کلیوں کے ماتم میں ہَوا روتی رہی
پُھول کے چہرے پہ لکھی ہے کہانی رات کی

(امجد اسلام امجد)
 

شمشاد

لائبریرین
جب حقیقت ہے کہ ہر ذرہ میں تُو رہتا ہے
پھر زمین پر کہیں مسجد کہیں مندر کیوں ہے
(سدرشن فاخر)
 

عیشل

محفلین
درخت ِ جاں پہ عذاب رت تھی نہ برگ جاگے نہ پھول آئے
بہار وادی سے جتنے پنچھی اِدھر کو آئے ملول آئے
وہ ساری خوشیاں جو اس نے چاہیں اُٹھا کے جھولی میں اپنی رکھ لیں
ہمارے حصّے میں عذر آئے،جواز آئے،اُصول آئے
 

عیشل

محفلین
ذکرِ شب ِ فراق سے وحشت اسے بھی تھی
میری طرح کسی سے محبت اسے بھی تھی
مجھ کو بھی شوق تھا نئے چہروں کی دید کا
رستہ بدل کے چلنے کی عادت اسے بھی تھی
 
Top