رشتہ تھا تبھی تو کسی بیدرد نے توڑا اپنا تھا تبھی تو کوئی بیگانہ ہوا ہے
شمشاد لائبریرین مئی 12، 2007 #1,001 رشتہ تھا تبھی تو کسی بیدرد نے توڑا اپنا تھا تبھی تو کوئی بیگانہ ہوا ہے
عمر سیف محفلین مئی 12، 2007 #1,002 زمیں سفر میں ہے اپنی جگہ ہے کون یہاں سہارا مانگنا کیا، بے اساس لوگوں سے
الف عین لائبریرین مئی 13، 2007 #1,004 شامِ فراق اب نہ پوچھ آئ اور آ کے ڈھل گئ دل تھا کہ پھر بہل گیا، جاں تھی کہ پھر سنبھل گئ
شمشاد لائبریرین مئی 13، 2007 #1,005 صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں خوب پردہ ہے چلمن سے لگے بیٹھے ہیں
عمر سیف محفلین مئی 13، 2007 #1,006 ضبط اتنا بھی نہ کر احساس مرجھا جائے گا سُرخ گالوں کا چمکتا رنگ زردا جائے گا
شمشاد لائبریرین مئی 13، 2007 #1,007 طبیعت ان دنوں بیگانہِ غم ہوتی جاتی ہے میرے حصے کی گویا ہر خوشی کم ہوتی جاتی ہے (جگر مراد آبادی)
عمر سیف محفلین مئی 13، 2007 #1,008 ظرف ایذا طلبی ہم بھی پرکھ لیں اے گوہر اس سے اک روز نہ ملنے کا ارادہ تو ہو
شمشاد لائبریرین مئی 13، 2007 #1,009 عقائد وہم ہے مذہب خیالِ خام ہے ساقی ازل سے ذہنِ انساں بستےِ اوہام ہے ساقی (ساحر لدھیانوی)
شمشاد لائبریرین مئی 13، 2007 #1,011 ‘فراز‘ ایسے بھی لمحے کبھی کبھی آئے کہ دل گرفتہ رہا دلربا کے ہوتے ہوئے (احمد فراز)
الف عین لائبریرین مئی 14، 2007 #1,012 قدم زمیں پہ نہ تھے راہ ہم بدلتے کیا ہوا بندھی تھی یہاں پیٹھ پر۔۔ سنبھلتے کیا بانی
عمر سیف محفلین مئی 14، 2007 #1,013 کیوں کہتے ہو قیس اکیلا تھا جب قریہِ ناپرساں سے گیا ساتھ اس کے، روائےِ لیلٰی کی خوشبو بھی اور ہوا بھی گئی
کیوں کہتے ہو قیس اکیلا تھا جب قریہِ ناپرساں سے گیا ساتھ اس کے، روائےِ لیلٰی کی خوشبو بھی اور ہوا بھی گئی
عمر سیف محفلین مئی 14، 2007 #1,015 لمحہ، لمحہ وقت کی جھیل میں ڈوب گیا اب پانی میں اُتریں بھی تو کیا پائیں
شمشاد لائبریرین مئی 14، 2007 #1,016 مہمان بن کے آئے کسی روز اگر وہ شخص اس روز بن سجائے میرا گھر سجا لگے (قتیل شفائی)
عمر سیف محفلین مئی 14، 2007 #1,017 نہ جانے کون سے چشمے ہیں ماورائےِ بدن کہ پا چکا ہوں جسے، مجھ کو اس کی پیاس بھی ہے
شمشاد لائبریرین مئی 14، 2007 #1,018 وہ مستِ ناز جو گلشن میں جا نکلتی ہے کلی کلی کی زباں سے دعا نکلتی ہے (علامہ)
الف عین لائبریرین مئی 15، 2007 #1,019 ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے تمھیں کہو کہ یہ اندازِ گفتگو کیا ہے
شمشاد لائبریرین مئی 15، 2007 #1,020 یہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز نہیں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پیدا