اشعار کا سلسلہ،حروف ِ تہجی سے

شمشاد

لائبریرین
ٹھہر ٹھہر کے نہ برسو امنڈ پڑو یکدم
ستم گری سے گھٹاؤ، بہار کے دن ہیں
(عبد الحمید عدم)
 

شمشاد

لائبریرین
چی امید و نا امیدی، چہ نگاہ و بے نگاہی
ہمہ عرضِ ناشکیبی، ہمہ سازِ جانستانی
(چچا)
 

شمشاد

لائبریرین
خوشا کہ آج ہر اک مدعی کے لب پر ہے
وہ راز جس نے ہمیں راندِ زمانہ کیا
(محسن نقوی)
 

الف عین

لائبریرین
دل کی بات کہی نہیں جاتی چپکے رہنا ٹھانا ہے
حال اگر ہے ایسا ہی تو جان سے جانا ٹھانا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
طپیدن دل کو سوزِ عشق میں خوابِ فرامش ہے
رکھا اسپند نے مجمر میں پہلو گرم تمکیں کا
(چچا)
 
Top