اب کے اُمیّدکے شعلے سے بھی آنکھیں نہ جلیں جانے کس موڑ پہ لے آئی محبت ہم کو
سارہ خان محفلین مئی 15، 2007 #1,021 اب کے اُمیّدکے شعلے سے بھی آنکھیں نہ جلیں جانے کس موڑ پہ لے آئی محبت ہم کو
عمر سیف محفلین مئی 15، 2007 #1,022 بہت عزیز ہیں آنکھیں میری اسے، لیکن وہ جاتے جاتے انہیں کر گیا ہے پُرنم پھر
شمشاد لائبریرین مئی 15، 2007 #1,023 پھونکا ہے کس نے گوشِ محبت میں اے خدا افسونِ انتظار تمنا کہیں جسے (چچا)
شمشاد لائبریرین مئی 15، 2007 #1,025 ٹھہر ٹھہر کے نہ برسو امنڈ پڑو یکدم ستم گری سے گھٹاؤ، بہار کے دن ہیں (عبد الحمید عدم)
عمر سیف محفلین مئی 15، 2007 #1,026 جس پیڑ کے سائے میں تھکن دور ہو میری سوکھا ہی سہی، مجھے درکار وہی ہے
شمشاد لائبریرین مئی 15، 2007 #1,027 چی امید و نا امیدی، چہ نگاہ و بے نگاہی ہمہ عرضِ ناشکیبی، ہمہ سازِ جانستانی (چچا)
شمشاد لائبریرین مئی 16، 2007 #1,029 خوشا کہ آج ہر اک مدعی کے لب پر ہے وہ راز جس نے ہمیں راندِ زمانہ کیا (محسن نقوی)
الف عین لائبریرین مئی 16، 2007 #1,030 دل کی بات کہی نہیں جاتی چپکے رہنا ٹھانا ہے حال اگر ہے ایسا ہی تو جان سے جانا ٹھانا ہے
شمشاد لائبریرین مئی 16، 2007 #1,031 ڈھانپا کفن نے داغِ عیوبِ برہنگی میں ورنہ ہر لباس میں ننگِ وجود تھا (چچا)
سارہ خان محفلین مئی 16، 2007 #1,032 ذرا سا تو دل ہوں مگر شوخ اتنا وہ ہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں (علامہ اقبال )
عمر سیف محفلین مئی 16، 2007 #1,033 رات کو پیار کی سوغات ملی ہے جس سے صبح ہوگی تو وہی زخمِ جدائی دے گا
سارہ خان محفلین مئی 16، 2007 #1,034 زیرِ لب یہ جو تبسّم کا دِیا رکّھا ہے ہے کوئی بات جِسے تم نے چھپا رکّھا ہے
شمشاد لائبریرین مئی 16، 2007 #1,035 سادگی و پرکاری، بے خودی و ہشیاری حُسن کو تغافل میں جراءت آزما پایا (چچا)
عمر سیف محفلین مئی 16، 2007 #1,036 شمعِ دل شمعِ تمنا نہ جلا، مان بھی جا تیز آندھی ہے، مخالف ہے ہوا مان بھی جا
سارہ خان محفلین مئی 16، 2007 #1,037 صدائے نِکہتِ غنچہ! کہیں قیام تو کر پتہ چلے تو سہی کُچھ معاملہ کیا ہے امجد اسلام امجد
عمر سیف محفلین مئی 16، 2007 #1,038 ضبط کرنا ہے تو پھر حد سے گزرنا ہوگا خون ہو جائے یہ دل آنکھ نہ بھرنے پائے
شمشاد لائبریرین مئی 16، 2007 #1,039 طپیدن دل کو سوزِ عشق میں خوابِ فرامش ہے رکھا اسپند نے مجمر میں پہلو گرم تمکیں کا (چچا)
عمر سیف محفلین مئی 16، 2007 #1,040 ظہیر ان دلزدوں کی عظمتیں دیکھو یہ دیوانے چراغِ عشق روشن وادیِ صحرا میں رکھتے ہیں