عرضِ نیازِ عشق کے قابل نہیں رہا جس دل پہ ناز تھا مجھے وہ دل نہیں رہا (چچا)
شمشاد لائبریرین مئی 16، 2007 #1,041 عرضِ نیازِ عشق کے قابل نہیں رہا جس دل پہ ناز تھا مجھے وہ دل نہیں رہا (چچا)
عمر سیف محفلین مئی 16، 2007 #1,042 غیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نے کچھ ہم سے کہا ہوتا کچھ ہم سے سنا ہوتا
شمشاد لائبریرین مئی 16، 2007 #1,043 فانوسِ شمع ہے کفنِ کشتگانِ شوق در پردہ ہے معاملۂ سوختن ہنوز (چچا)
شمشاد لائبریرین مئی 16، 2007 #1,045 کُویک شرر؟ کہ سازِ چراغاں کروں اسد بزمِ طرب ہے پردگئیِ سوختن ہنوز (چچا)
عمر سیف محفلین مئی 16، 2007 #1,046 گرفتہِ دل تھے مگر حوصلہ نہ ہارا تھا گرفتہِ دل ہیں مگر حوصلے بھی ان کے ہیں
شمشاد لائبریرین مئی 16، 2007 #1,047 کھلے گا کس طرح مضموں مرے مکتوب کا یارب قسم کھائی ہے اُس کافر نے کاغذ کے جلانے کی (چچا)
شمشاد لائبریرین مئی 16، 2007 #1,051 بندہ بشر ہے کبھی کبھار غلطی بھی ہو جاتی ہے۔ لام سے شعر لکھنا تھا اب لکھ دیتے ہیں۔ اور محب بھائی یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ آپ کو حروفِ تہجی کا پتہ نہیں؟ لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے نہ اپنی خوشی آئے نہ اپنی خوشی چلے (ذوق) اگلا حرف “ م “
بندہ بشر ہے کبھی کبھار غلطی بھی ہو جاتی ہے۔ لام سے شعر لکھنا تھا اب لکھ دیتے ہیں۔ اور محب بھائی یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ آپ کو حروفِ تہجی کا پتہ نہیں؟ لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے نہ اپنی خوشی آئے نہ اپنی خوشی چلے (ذوق) اگلا حرف “ م “
ع عیشل محفلین مئی 16، 2007 #1,052 محسن دلِ غریب کی ویرانیاں تو دیکھ کیسا نگر تھا جو تیرے ہاتھوں اجڑ گیا
شمشاد لائبریرین مئی 16، 2007 #1,053 نہ جس کی شکل ہے کوئی، نہ جس کا نام ہے کوئی اک ایسی شئے کا کیوں ہمیں ازل سے انتظار ہے (شہریار)
سارہ خان محفلین مئی 17، 2007 #1,054 ہماری زندہ دلی دیکھنے کے لائق ہے لہو لہو میں مگر سینہ تانے آئے ہیں
ع عیشل محفلین مئی 17، 2007 #1,055 شمشاد نے کہا: نہ جس کی شکل ہے کوئی، نہ جس کا نام ہے کوئی اک ایسی شئے کا کیوں ہمیں ازل سے انتظار ہے (شہریار) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ ن کے بعد و سے وہ تو ہو گئی کچھ تم سے محبت ورنہ ہم وہ خودسر ہیں جو اپنی بھی تمنّا نہ کریں
شمشاد نے کہا: نہ جس کی شکل ہے کوئی، نہ جس کا نام ہے کوئی اک ایسی شئے کا کیوں ہمیں ازل سے انتظار ہے (شہریار) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ ن کے بعد و سے وہ تو ہو گئی کچھ تم سے محبت ورنہ ہم وہ خودسر ہیں جو اپنی بھی تمنّا نہ کریں
شمشاد لائبریرین مئی 17، 2007 #1,056 یہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز نہیں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پیدا
عمر سیف محفلین مئی 17، 2007 #1,057 دوبارہ الف سے انَا پرست ہے اتنا کہ بات سے پہلے وہ اُٹھ کہ بند میری ہر کتاب کر دے گا
شمشاد لائبریرین مئی 17، 2007 #1,058 بیضۂ قمری کے آئینے میں پنہاں صیقل سروِ بیدل سے عیاں عکسِ خیالِ قدِ یار (چچا)
عمر سیف محفلین مئی 17، 2007 #1,059 پردے اٹھا دئیے تھے نگاہوں نے سب مگر دل کو رہا ہے شکوہِ کوتاہ دامنی
شمشاد لائبریرین مئی 17، 2007 #1,060 تم تو شہہ یار ہو ‘ قتیل ‘ اور وہ اک عام سا شخص اس نے چاہا بھی تجھے اور جتایا بھی نہیں (قتیل شفائی)