محمد شان محسن
محفلین
رہا نہ دل میں وہ بے درد اور درد رہا
مقیم کون ہوا ہے مقام کس کا تھا
داغ دہلوی
مقیم کون ہوا ہے مقام کس کا تھا
داغ دہلوی
شب ہجر میں کیا ہجوم بلا ہےساتھ چھوٹے تھے ساتھ چھوٹے ہیں
خواب ٹوٹے تھے خواب ٹوٹے ہیں
میں کہاں جا کے سچ تلاش کروں
آج کل آئنے بھی جھوٹے ہیں
روندے ہے نقشِ پا کی طرح خلق ياں مجھےترتیب خراب نہ کریں۔
ذرا پھر دل پہ نظریں ڈال دیجے
چراغ آرزو خاموش سا ہے
باسط بھوپالی
عشق کے فن میں ہے اکبر کا بھی درجہ عالیضدی ، وحشی، الھڑ ، چنچل، میٹھے لوگ ، رسیلے لوگ
ہونٹ ان کے غزل کے مصرعے، آنکھوں میں افسانے تھے