نیرنگ خیال
لائبریرین
ایسے کوئی خاص سوالات تو کوئی نہیں جن سے الجھن ہومگر بسا اوقات تو ایسے ہی کسی بات پر بھی غصہ آجاتا جس پر آگے کبھی نہیں آیا ہوتا۔ کیفیت بہت زیادہ اثر انداز ہوتی ہے سوالات پر۔ پر چونکہ وعدہ کر رکھا تھا اور مہلت کا ناجائز فائدہ بھی اٹھا رہا تھا کہ پیش ہونگے پیش ہونگے تو آج سوچا چند اک سوالات پیش کر دیئے جائیں۔
تمہاری شکل پر 12 کیوں بج رہے؟
یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ موصوف کی شکل پر 12 ہی بجے رہتے تو اس میں اب کیا کیا جائے۔
میں وقت پر ہر جگہ پہنچ جاتا۔ اور بعد میں انتظار کی کوفت اٹھانی پڑتی۔ اس بات سے شدید الجھن ہوتی۔ خاص طور پر جب یار لوگ آ کر کہتے۔ اؤے جگر کب کا کھڑا یہاں۔ تو اس سوال پر دل کرتا کہ زبان نوچ لی جائے ظالم کی۔ مگر اکثر غصہ نہیں آتا اس پر۔ ہاں کبھی آجائے تو میں واپس آجاتا ہوتا ہوں۔ چاہے بعد میں ہزار فون آتے رہیں۔
میں کسی سے گفتگو کر رہا ہوں اور وہ بات ختم ہونے پر کہے کہ ہیں یار کیا کہا؟ سوری میں ذرا ادھر متوجہ تھا۔ تو اس سوال پر میں اکثر اپنا بیان دوبارہ جاری نہیں کرتا۔ کہ سننا تھا تو پہلے سن لیتے۔
اور عام طور پر غصہ یا جھنجلاہٹ سے دور رہتا ہوں۔ اور کوشش کرتا ہوں کہ بات کو دبا دیا جائے تاکہ بات کا بتنگڑ بننے سے گریز کیا جا سکے۔
تمہاری شکل پر 12 کیوں بج رہے؟
یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ موصوف کی شکل پر 12 ہی بجے رہتے تو اس میں اب کیا کیا جائے۔
میں وقت پر ہر جگہ پہنچ جاتا۔ اور بعد میں انتظار کی کوفت اٹھانی پڑتی۔ اس بات سے شدید الجھن ہوتی۔ خاص طور پر جب یار لوگ آ کر کہتے۔ اؤے جگر کب کا کھڑا یہاں۔ تو اس سوال پر دل کرتا کہ زبان نوچ لی جائے ظالم کی۔ مگر اکثر غصہ نہیں آتا اس پر۔ ہاں کبھی آجائے تو میں واپس آجاتا ہوتا ہوں۔ چاہے بعد میں ہزار فون آتے رہیں۔
میں کسی سے گفتگو کر رہا ہوں اور وہ بات ختم ہونے پر کہے کہ ہیں یار کیا کہا؟ سوری میں ذرا ادھر متوجہ تھا۔ تو اس سوال پر میں اکثر اپنا بیان دوبارہ جاری نہیں کرتا۔ کہ سننا تھا تو پہلے سن لیتے۔
اور عام طور پر غصہ یا جھنجلاہٹ سے دور رہتا ہوں۔ اور کوشش کرتا ہوں کہ بات کو دبا دیا جائے تاکہ بات کا بتنگڑ بننے سے گریز کیا جا سکے۔