پر میری سمجھ کا امتحان تو نہیں لے رہے کہیں آپ ۔۔۔؟
سوچ دماغ کا فتور ہے جس پر ہمارا اختیار نہیں سوچ مشبت بھی ہو سکتی ہے اور منفی بھی سوچناغیر اختیاری فعل ہے
اور سمجھنا انسان کے اختیار میں ہے اور ذہانت پر منحصر کرتا ہے ۔
مجھے تو یہی سمجھ آتا ہے ۔
ٹھیک کہا آپ نے ۔
میں نے کسی اور سے بھی پوچھا تھا اس کا جواب تو جواب ملا کہ اتنا ہی فرق ہے جتنا عورت اور مرد میں عورت صرف سوچتی ہے جبکہ مرد سمجھتا بھی ہے
آپ سب مرد حضرات خوش مت ہوجائیگا۔
جہاں تک میری ذاتی رائے سوچ اور سمجھ کے تعلق سے۔ اس کے تحت میں سوچنے کو دماغ سے ذخیرے کو کھنگال کر باہر نکالنے اور سمجھنے کو تہ بتہ دماغ میں محفوظ کرنے کا عمل قرار دیتا ہے۔