رضوان : حاضرین اب میں آپ کی پرزور تالیوں میں آپ کے ہر دلعزیز لیڈر محب علوی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں اور اپنے کامیاب ملک گیر دورے کی روداد اپنی زبانی سنائیں۔
تالیوں کی گونج اور زبردست نعروں میں محب علوی سٹیج پر آتے ہیں ، بیک گراؤنڈ میں نعرے لگ رہے ہیں
انقلاب زندہ باد
اکوں رولا پے گیا محب بازی لے گیا ( ایک ہی شور پڑ گیا محب بازی لے گیا)
ہاتھوں میں ہاتھ دو محب کا ساتھ دو
یہ بازی حق کی بازی ہے یہ بازی تم ہی ہارو گے
کتنے محب ہراؤگے ہر گھر سے محب نکلے گا
قدم بڑھاؤ محب ہم تمہارے ساتھ ہیں
ظالمو محب آرہا ہے
ملک گیر دورے کے بعد اب میں وثوق سے کہ سکتا ہوں کہ عوام پرانے چہروں سے اکتا چکے ہیں اور باہر سے (سکینڈے نیویا) درآمد شدہ قیادت کو مسترد کرتے ہوئے ملکی قیادت چاہتے ہیں۔ جو ولولہ ، جوش اور جذبہ میں بچوں ، نوجوانوں، عورتوں اور بوڑھوں میں دیکھ کر آرہا ہوں اس نے مجھ میں وہ توانائی اور طاقت بھر دی ہے کہ اب میں اس فرسودہ اور بوسیدہ نظام سے ٹکرانے کے لیے تن من دھن کی بازی لگا دوں گا۔ میں الیکشن میں اس لیے نہیں کھڑا کہ مجھے اقتدار چاہیے (ویسے چاہیے تو ہے ) بلکہ اس لیے کہ ملک(اردو ویب) کو دیانتدار، قابل اور مخلص قیادت میسر آسکے۔ میں روٹی ، کپڑا اور مکان کے کھوکھلے نعرے نہیں لگاؤں گا اور نہ ہی میں شہروں کو پیرس بنانے کا دعوی کروں گا، میں آپ کو ایک اہل ، مخلص اور عوام کی خادم قیادت کا وعدہ کرتا ہوں۔
آپ چاہتے ہیں کہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو؟
کیا آپ چاہتے ہیں ملک سے مہنگائی کا عفریت دور ہوجائے ؟
کیا آپ چاہتے ہیں کہ ملک سے غربت ختم ہو جائے؟( یا غریب ہی ختم ہو جائیں )
کیا آپ چاہتے ہیں پولیس اصلاحات صحیح معنوں میں ہو جائیں ؟( ویسے بہت مشکل ہے)
کیا آپ چاہتے ہیں کہ انصاف آپ کی دہلیز پر میسر ہو جائے ( عدالتوں میں تو ملتا نہیں شاید دہلیز پر ہی مل جائے)
قوم کے نونہال جبری مشقت نہ کریں بلکہ سکولوں میں پڑھ لکھ کرکل ملک کی باگ دوڑ سنبھالیں اور اردو کی ترقی میں حصہ لے سکیں؟
کیا آپ چاہتے ہیں کہ ساس بہو کے جھگڑے ختم ہوجائیں اور وہ ماں بیٹی کی طرح رہیں ( ہے تو ناممکن مگر پوچھنے میں کیا حرج ہے )
ابھی تک سوچ رہے ہیں؟ حیرت ہے
کیا آپ لوگ یہ سب نہیں چاہتے ، تو سوچ کیا رہے ہیں ، آؤ محب کا ہاتھ تھامو اور ملک (اردو ویب) کی تقدیر بدل ڈالو
فیصلہ کرنے میں دیر نہ کریں ایسا نہ ہو کہ بہت دیر ہو جائیں کیونکہ وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا اور جو قومیں وقت کا ساتھ نہیں دیتی ، وقت بھی ان کا ساتھ نہیں دیتا۔
ووٹ ایک مقدس امانت ہے ، اسے محب علوی کی بجائے کسی اور کو دے کر خیانت نہ کیجیئے ، خدارا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خون دل دے کر نکھاریں گے رخِ برگ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے