سب سے پہلے تو ایک چھوٹی سی عرض کہ بی بی ہاتھی اور بے بی ہاتھی میں فرق ہے، وہی جو آپ کے بچپن اور کسی بھی محترمہ کے بچپن میں ہے۔یعنی صنفی فرق۔ باقی آپ خود سمجھدار ہیں۔رضوان نے کہا:آبجکشن الیکشن کمیشن
“ یہ پہلا نعرہ لگا ہے اور اس میں صنفی امتیاز کوٹ کوٹ کر بھرا ہے“
جبکہ اس الیکشن میں کسی بھی قسم کارنگ و نسل اور جنسی امتیاز پر مبنی نعرہ نہیں ہونا چاہیے۔
اب ساتھ ہی قیصرانی جوکہ آجکل بی بی ہاتھی کا رول ادا کر رہے ہیں اور فیصل کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہے یہ نعرہ ان کی آنکھیں بھی کھول دینے کے لیے کافی ہے۔ اس نعرے سے مخالفین کے عزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں۔
ظفری نے کہا:یہ نواز شریف اور بینظیر کے درمیان الیکشن کب متوقع ہے ۔۔۔
ظفری نے کہا:اچھا تو پھر ذرا مجھے ایک اشتہاری بورڈ بنوانا ہے ۔ جس پر یہ تحریر ہوگا کہ ۔۔۔۔ “ ووٹ برائے فروخت“
شمشاد نے کہا:ظفری نے کہا:اچھا تو پھر ذرا مجھے ایک اشتہاری بورڈ بنوانا ہے ۔ جس پر یہ تحریر ہوگا کہ ۔۔۔۔ “ ووٹ برائے فروخت“
پہلے ‘و‘ کو ‘ک‘ سے بدل دیں۔
محب علوی نے کہا:ظفری نے کہا:یہ نواز شریف اور بینظیر کے درمیان الیکشن کب متوقع ہے ۔۔۔
بس اب انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کو ہیں ، اگلے ہفتے متوقع ہے۔
ظفری نے کہا:شمشاد نے کہا:ظفری نے کہا:اچھا تو پھر ذرا مجھے ایک اشتہاری بورڈ بنوانا ہے ۔ جس پر یہ تحریر ہوگا کہ ۔۔۔۔ “ ووٹ برائے فروخت“
پہلے ‘و‘ کو ‘ک‘ سے بدل دیں۔
کم از کم مجھے تو آپ اپنے دھندے میں نہ لگائیں نا ۔۔۔۔
بجا ارشاد فرمایا آپ نے ۔۔۔۔۔ ویسے ضمیر کچھ سُنا سُنا سا نام ہے ۔۔۔۔شمشاد نے کہا:ظفری نے کہا:شمشاد نے کہا:ظفری نے کہا:اچھا تو پھر ذرا مجھے ایک اشتہاری بورڈ بنوانا ہے ۔ جس پر یہ تحریر ہوگا کہ ۔۔۔۔ “ ووٹ برائے فروخت“
پہلے ‘و‘ کو ‘ک‘ سے بدل دیں۔
کم از کم مجھے تو آپ اپنے دھندے میں نہ لگائیں نا ۔۔۔۔
ووٹ بیچنے سے کوٹ بیچنا لاکھ درجے اچھا ہے۔ ضمیر تو مطمئن رہتا ہے نا۔
میںنے بھی ضمیر نام ایک بار ایک کتاب میںپڑھا تھا۔ سید ضمیر جعفری تھا شاید۔ لیکن وہ تو اب فوت ہو گئے ہیں۔ وہ کیسے مطمئین ہوں گے؟ظفری نے کہا:بجا ارشاد فرمایا آپ نے ۔۔۔۔۔ ویسے ضمیر کچھ سُنا سُنا سا نام ہے ۔۔۔۔شمشاد نے کہا:ظفری نے کہا:شمشاد نے کہا:ظفری نے کہا:اچھا تو پھر ذرا مجھے ایک اشتہاری بورڈ بنوانا ہے ۔ جس پر یہ تحریر ہوگا کہ ۔۔۔۔ “ ووٹ برائے فروخت“
پہلے ‘و‘ کو ‘ک‘ سے بدل دیں۔
کم از کم مجھے تو آپ اپنے دھندے میں نہ لگائیں نا ۔۔۔۔
ووٹ بیچنے سے کوٹ بیچنا لاکھ درجے اچھا ہے۔ ضمیر تو مطمئن رہتا ہے نا۔
ظفری نے کہا:بجا ارشاد فرمایا آپ نے ۔۔۔۔۔ ویسے ضمیر کچھ سُنا سُنا سا نام ہے ۔۔۔۔شمشاد نے کہا:ظفری نے کہا:شمشاد نے کہا:ظفری نے کہا:اچھا تو پھر ذرا مجھے ایک اشتہاری بورڈ بنوانا ہے ۔ جس پر یہ تحریر ہوگا کہ ۔۔۔۔ “ ووٹ برائے فروخت“
پہلے ‘و‘ کو ‘ک‘ سے بدل دیں۔
کم از کم مجھے تو آپ اپنے دھندے میں نہ لگائیں نا ۔۔۔۔
ووٹ بیچنے سے کوٹ بیچنا لاکھ درجے اچھا ہے۔ ضمیر تو مطمئن رہتا ہے نا۔
قیصرانی نے کہا:میںنے بھی ضمیر نام ایک بار ایک کتاب میںپڑھا تھا۔ سید ضمیر جعفری تھا شاید۔ لیکن وہ تو اب فوت ہو گئے ہیں۔ وہ کیسے مطمئین ہوں گے؟ظفری نے کہا:بجا ارشاد فرمایا آپ نے ۔۔۔۔۔ ویسے ضمیر کچھ سُنا سُنا سا نام ہے ۔۔۔۔شمشاد نے کہا:ظفری نے کہا:شمشاد نے کہا:ظفری نے کہا:اچھا تو پھر ذرا مجھے ایک اشتہاری بورڈ بنوانا ہے ۔ جس پر یہ تحریر ہوگا کہ ۔۔۔۔ “ ووٹ برائے فروخت“
پہلے ‘و‘ کو ‘ک‘ سے بدل دیں۔
کم از کم مجھے تو آپ اپنے دھندے میں نہ لگائیں نا ۔۔۔۔
ووٹ بیچنے سے کوٹ بیچنا لاکھ درجے اچھا ہے۔ ضمیر تو مطمئن رہتا ہے نا۔
بے بی ہاتھی
واقعی۔ یہ تو ہے۔شمشاد نے کہا:قیصرانی نے کہا:میںنے بھی ضمیر نام ایک بار ایک کتاب میںپڑھا تھا۔ سید ضمیر جعفری تھا شاید۔ لیکن وہ تو اب فوت ہو گئے ہیں۔ وہ کیسے مطمئین ہوں گے؟ظفری نے کہا:بجا ارشاد فرمایا آپ نے ۔۔۔۔۔ ویسے ضمیر کچھ سُنا سُنا سا نام ہے ۔۔۔۔شمشاد نے کہا:ظفری نے کہا:شمشاد نے کہا:ظفری نے کہا:اچھا تو پھر ذرا مجھے ایک اشتہاری بورڈ بنوانا ہے ۔ جس پر یہ تحریر ہوگا کہ ۔۔۔۔ “ ووٹ برائے فروخت“
پہلے ‘و‘ کو ‘ک‘ سے بدل دیں۔
کم از کم مجھے تو آپ اپنے دھندے میں نہ لگائیں نا ۔۔۔۔
ووٹ بیچنے سے کوٹ بیچنا لاکھ درجے اچھا ہے۔ ضمیر تو مطمئن رہتا ہے نا۔
بے بی ہاتھی
آپ ایک ضمیر کی بات کر رہے ہیں، یہاں تو بہت سارے لوگوں کے ضمیر مُردہ ہیں، کس کس کو روئیں گے۔