قیصرانی نے کہا:
محب علوی نے کہا:
tauseef نے کہا:
آپ کی یاد آتی رہی رات بھر“
چاندنی دل دکھاتی رہی رات بھر
گاہ جلتی ہوئی، گاہ بجھتی ہوئی
شمع غم جھلملاتی رہی رات بھر
کوئی خوشبو بدلتی رہی پیرہن
کوئی تصویر گاتی رہی رات بھر
پھر صباسایۃ شاخِ گل کے تلے
کوئی قصہ سناتی رہی رات بھر
جو نہ آیا اُسے کوئی زنجیرِ در
ہر صدا پر بلاتی رھی رات بھر
ایک اُمید سے دل بہلتا رہا
یار توصیف دیکھ تو لیا کرو کہ کہاں پوسٹ کر رہے ہو۔ کیا باکسنگ کرکے تمہارا دماغ بالکل ہل گیا ہے
محب بھائی آپ تو ماہر ہیں۔ توصیف بھائی ابھی نئے نئے ہیں۔ ان کو حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ ویسے وہ آپ کے ذاتی دوست ہیں مگر اس طرح کی بات کو اوپن فورم میںلکھا تھوڑا سا عجیب لگتا ہے۔ ویسے جودوست نہیں جانتے کہ آپ اور توصیف بھائی ایک دوسرے کے دوست ہیں، انہیں یہ بات کافی عجیب لگے گی۔ میری بات کا برا لگئے تومیںمعذرت چاہتا ہوں۔ اور شمشاد بھائی، آپ سے بھی معذرت کہ میں نےدھاگے کے عنوان کا خیال نہیں رکھا۔ مگر امید ہے کہ آپ صرفٍ نظر سے کام لیں گے۔
مسکراتے رہیں۔
بے بی ہاتھی
قیصرانی پہلی بات تو یہ کہ تم نے اب تک معذرت کی مہر نہیں بنوائی اس لیے تمہاری معذرت قبول نہیں کی جارہی ، پہلے مہر بنواؤ پھر معذرت کرو
دوسرا یہ کہ توصیف کو حوصلہ افزائی کی نہیں ، ڈانٹ ڈپٹ کی ضرورت ہے کیونکہ میرے دس دفعہ کہنے پر ایک دفعہ پوسٹ کرتا ہے اور وہ بھی غلط جگہ
تو میرا پورا پورا حق بنتا ہے کہ میں اس کی ‘حوصلہ افزائی‘ کروں ذرا ‘ڈھنگ‘ سے
ویسے قیصرانی معذرت اور شکریہ اچھی چیز ہے مگر ہر چیز اعتدال میں ہو تو ہی اچھی لگتی ہے ورنہ الجھن ہونے لگتی ہے۔ میں توصیف کا صرف دوست ہی نہیں کزن بھی ہوں اور چند معاملات میں استاد بھی ، اس لیے میں اسے سرعام بھی ڈانٹ لوں تو یہ توصیف کے لیے کوئی عجیب یا ناگوار شے نہیں ہوگی ( توصیف کو میں بہت اچھی طرح جانتا ہوں 20،25 سالوں سے )
جو ممبران نہیں جانتے کہ میں اور توصیف دوست ہیں وہ جان جائیں گے اور جو سوال اٹھانا چاہیں وہ اٹھا دیں میں جواب دینے کو تیار ہوں مگر میرے پاس معذرت اور شکریہ کی مہریں نہیں ہیں ، تم اگر وہ مجھے بھی بھجوا دو تو آسانی رہے گی
برا لگنے والی بات ہو بھی تو میں برا نہیں مناتا کیونکہ فورم پر میں برا منانے نہیں آتا بلکہ جو جو برا مان رہا ہو اسے منانے کا کام کرتا ہوں۔ تم کچھ دن ٹھہر جاؤ میں اسی طرح تم سے بھی بات کیا کروں گا ، بے تکلفی سے۔
میں یہاں اجنبیوں کی طرح نہیں سمجھتا خود کو بلکہ سب ممبران کو ایک خاندان کی طرح سمجھتا ہوں اس لیے مذاق بھی کر لیتا ہوں اور سمجھا بھی لیتا ہوں بغیر اس خوف کے کوئی مجھے روک دے گا یا ٹوکے گا۔ اسی میں لطف ہے ورنہ اگر ڈر ڈر کر اور انتہائی ادب سے ہی ساری گذارشات کی جائیں تو پھر گفتگو میں شوخی اور چنچل پن ختم ہوجائے گا جو کہ میری نظر میں بہت بڑا نقصان ہوگا، میں اسے تھوڑی بہت خاطر شکنی کی قیمت پر بھی کرنے کو تیار رہوں گا، اسی سے ہم میں برداشت اور تنقید سہنے کا حوصلہ بھی پیدا ہوتا ہے ورنہ نازک مزاجی حد سے سوا ہوجاتی ہے اور صحیح بات بھی گراں گزرتی ہے۔