انٹرویو انٹرویو وِد زکریا

زیک

مسافر
24) ایک طرف مذہب کے پیروکاروں کی دل آزاری کے متعلق دستخط لگاتے ہیں، دوسری طرف رمضان کے روزے رکھتے ہیں. یہ کھلا تضاد ہے یا بند؟
وہ دستخط تو مذہبیوں کی بدولت ختم ہو گئے۔ بہرحال یہ تضاد بالکل نہیں ہے کہ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتا ہوں کچھ مذہبی چیزوں کے حق میں اور کچھ مذہبی باتوں کے خلاف۔ دل آزاری کی شکایت تو مذہبیوں کو ہوتی ہے۔
 

زیک

مسافر
کیا انسانیت بھی کوئی مذہب ہے؟ کیا ایک ایک انسان کے لیے نظریات کی اہمیت انسانوں سے زیادہ ہونی چاہئیے یا نہیں؟ اور کیوں؟
انسانیت مذہب نہیں ہے۔

نظریے کی اہمیت تو نظریے کی نوعیت پر منحصر ہے۔ انسان کی اہمیت عموماً زیادہ ہے۔
 

زیک

مسافر
سوال نمبر 1: آپ نے پاکستان میں اپنی زندگی کے اہم سال گزارے ہیں۔ پاکستان سے باہر بھی کچھ ممالک دیکھے ہیں ۔اپنا وطن چھوڑا، پھر آپ جہاں رہے اسے اپنا وطن بنا لیا۔ تو یہ اردو زبان کے ساتھ اتنی وابستہ گی کیسے؟اردو محفل کی بِنا ڈالی۔ اور آج بھی اس زبان کی بہت فکر کرتے ہیں۔
اردو میری مادری زبان ہے۔ اس لئے تعلق تو ہے۔ لیکن اگر حقیقت دیکھی جائے تو آج کل محفل کے علاوہ اردو صرف دو صورتوں میں بولتا ہوں: ایک جب والدین سے سکائپ پر گفتگو ہو۔ دوسرے جب میں اور بیوی ایسی بات کر رہے ہوں جو ہم چاہیں کہ بیٹی نہ سمجھ پائے۔

ویسے اگر آپ اردوویب کے اہم افراد کی فہرست دیکھیں تو اکثر بر صغیر سے باہر ہی رہتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
سوال نمبر4: اگر انگریزوں کا ملک پسند ہے تو ان کی زبان کو فروغ دینے کیلئے کیا کیا کیا؟ کیا کوئی فورم نہیں بنانا چاہیے تھا محفل کی طرح؟ یہ بھی ایک خدمت ہوتی اس ملک کی۔
یہ سوال عجیب و غریب مفروضات پر مبنی ہے پھر بھی جواب دینے کی کوشش کرتا ہوں۔

انگریزوں کے ملک کا مجھ سے کیا تعلق؟ میں انگلستان میں نہیں رہتا۔

یہ بات بھی عجیب ہے کہ اردو فورم کیوں بنایا انگریزی کیوں نہیں۔ comparative advantage کا ذکر سنا ہے آپ نے کبھی؟

پھر یاد بھی یاد رکھیں کہ دن میں پچانوے فیصد سے زائد الفاظ جو میں بولتا یا لکھتا ہوں وہ انگریزی میں ہوتے ہیں نہ کہ اردو میں۔

مزید یہ کہ زندگی کے اور بہت سے کام ہیں جنہیں ملک و قوم کی خدمت قرار دیا جا سکتا ہے۔
 

زیک

مسافر
سوال نمبر6 : اتنے سالوں سے آپ اپنے رشتہ داروں سے دور ہیں۔ کیا اس سے آپ بالکل مطمئن ہیں؟ کیا آپ کو کبھی ایسا بھی لگا کہ پاکستان میں ہی رہنا بہتر تھا؟
بالکل مطمئن ہوں۔ ایسا کبھی نہیں لگا۔

جب امریکہ آیا تھا تو پاکستان میں کم ہی لوگوں کے پاس ای میل یا انٹرنیٹ تھا۔ اب تو صورتحال مکمل تبدیل ہو چکی ہے اور رابطہ رکھنا بہت آسان ہے۔

یہ بھی خیال رہے کہ میرے رشتہ دار صرف پاکستان میں نہیں ہیں بلکہ ساری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔
 

زیک

مسافر
آپ کو کبھی لگتا ہے کہ آپ کی سوچ دو حصوں میں بٹ گئی ہے؟ ایک وہ ملک جہاں آپ کے والدین ہیں اور جسے آپ کبھی بھی اپنا ملک کہہ سکتے ہیں اور ایک وہ ملک جہاں آپ اپنے خوابوں کو تعبیر میں بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
نہیں۔ سوچ تو شخص کی ہوتی ہے ملک یا خطے کی نہیں۔

اپنا ملک کونسا ہوتا ہے؟ جہاں آپ پیدا ہوئے؟ جہاں آپ کا بچپن گزرا؟ جہاں آپ کے والدین رہتے ہیں؟ جہاں آپ رہتے ہیں؟
 

زیک

مسافر
ملک پاکستان کی سلامتی کیلئے کتنے فکرمند رہتے ہیں خاص کر جب میڈیا میں پاکستانی سلامتی کو لاحق خطرے کے متعلق خبریں آتی ہیں۔
ملک تو آنی جانی چیزیں ہیں۔ فکر انسانوں کی کرنی چاہیئے اور وہ ہوتی بھی ہے جب مثلاً پاکستان میں دہشتگرد حملے ہوں۔
 
Top