وعلیکم السلام ! جی میں تیار ہوں ۔اسلام وعلیکم! جی میں پھر سے حاضر۔ سلسلہ وہیں سے جوڑتے ہیں جہاں سے چھوڑا تھا۔
آپ کی نظر میں یہ اچھی عادت ہوئی کہ بری۔اگر معلوم ہو تو بتائیے گا کہ خود اعتمادی کی کمی کو کیسے ختم کیا جا سکتا ہے۔
میں تو اسے خامی میں گردانوں گا کہ اس سے کبھی کبھی آپ کی شخصیت بہت ادھوری رہ جاتی ہے ۔ خود اعتمادی کی کمی حد درجہ حساسیات سے پیدا ہوتی ہے ۔ اور مسئلہ یہ ہے کہ حساسیات آپ کو فطرت کی طرف سے ودیعت ہوتی ہے ۔ لہذا اس کو بلکل ختم کرنا ناممکن ہے ۔ مگر ایک دو اصول وضع کرکے حساسیات میں کسی حد تک کمی ضرور واقع کی جاسکتی ہے ۔
گویا دوست کو ہم مزاج،ہم آہنگ ہونا ضروری ہے۔او سے ایک اور سوال بھی ذہن میں آیا نیے سوالات میں پوچھتی ہوں
آپ ہمیشہ اسی دوست کو ترجیح دینگے جو آپ کی بات سنتا بھی ہے اور سمجھتا بھی ہے ۔ جو شخص آپ کو بات بات پر لتاڑے ، اس سے دوستی کی فضا کیسے ہموار کی جاسکتی ہے ۔ ہم مزاج اور ہم آہنگی کا یہی مطلب ہوتا ہے کہ آپ کا دوست آپ کی نقطہِ نظر اور خیالات کو سمجھنے کی کوشش کرے ۔
دونوں کی ایک جیسی تعریف۔ایک بات کہوں اپ تعریف کے معاملے میں کیا کنجوس ہیں یا اگلے کو بگاڑنا نہیں چاہتے تبھی
نہیں ۔۔۔ میں تعریف کے معاملے میں کنجوس نہیں مگر ان دونوں کو بھی جانتا ہوں کہ یہ اپنی تعریف سن کر فوراً قابو سے باہر ہوجاتے ہیں ۔
چاہے تب تک وہ فریز ہو جائیں ہمممممممممم تو آپ کو diplomacy بھی آتی ہے
تھوڑی بہت تو اب سیکھ ہی گیا ہوں ۔ کچھ لوگوں کی مہربانی سے ۔