آپ کا بھی بہت بہت شکریہ اتنے زبردست جوابات کے لیے اور میرا دل رکھنے کے لیےچشمِ ما روشن!
بہت شکریہ تعبیر۔ اپنے جیسے دلچسپ سوالات کے لئے۔
جوابات سے تو لگتا ہے کہ فرحت کافی بہادر ہیں لیکن یہ کیا؟فوراً رو پڑنے پر۔
بالکل صحیح کہاموضوع کوئی بھی ہو گفتگو کرنے کو تو ویسے بھی میری صنف کے پسندیدہ مشغلے کا نام دیا جاتا ہے (حالانکہ مرد حضرات بھی گفتگو اور بولتے ہی چلے جانے میں خواتین سے زیادہ نہیں تو کم بھی نہیں ہیں )۔
سو فیصد متفقویسے میں مسالک اور ان کی خامیوں پر گفتگو نہیں کر سکتی (کیونکہ ہمارے ہاں تقابلی جائزے یا گفتگو میں عموماً خامیوں ہی کو فوکس کیا جاتا ہے)۔
فرحت یہ سب ڈنڈے کے زور کی وجہ سے ہوتا ہے اور فائن کے ڈر سے کیونکہ پہلے یہاں بھی سختی نہیں تھی اتنی اور قانون سخت نہیں تھا اس لیے لوگ کافی باتوںکسی ایک ملک کے بارے میں نہیں۔ بہت سے ممالک کی اچھی باتیں دیکھ، سُن یا پڑھ کر دل چاہتا ہے کہ یہاں بھی ایسا ہی ہوتا تو کیا ہوتا۔ جیسے مجھے اکثر ممالک کا عوامی فلاح کا سسٹم اچھا لگتا ہے جہاں جاب سنٹرز ہوتے ہیں ، جہاں بے روزگاری یا کئیرر (carer)الاؤنس وغیرہ دیئے جاتے ہیں۔ اور عوامی سطح پر جب میں دوسرے ممالک میں لوگوں کو قانون کی پابندی کرتے دیکھتی ہوں تو خواہش ہوتی ہے کہ کاش ہم بھی اتنے باشعور ہو جاتے۔ مجھے لگتا ہے کہ جہاں حکومت اور عوام دونوں ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہوں وہاں معاشرہ پُرسکون رہتا ہے۔
بالکل صحیح میرا والا جواب کافی حد تککسی کا بھی مسکراتا ہوا چہرہ یا خوش مزاجی ، میرا بھی موڈ اچھا کر دیتی ہے۔ اسی طرح اگر کوئی بنیادی آداب کا خیال نہ رکھے یا رُوڈ لہجے میں بات کر رہا ہو تو میرا موڈ ایک دم سے آف ہو جاتا ہے۔
یہ وہی زلزلہ تھا نا جو رمضان میں آیا تھا؟ یہی کچھ میری امی اور بہنوں کا بھی کہنا تھا اور یہی تاثرات تھےپاکستان میں 2005ء کا زلزلہ۔ میں ان دنوں پاکستان میں ہی تھی اور شاید وہ پہلی بار تھا کہ میں نے سمجھا کہ موت کا خوف کیسا ہوتا ہو گا اور بے بسی کیا ہوتی ہے۔
ٹوییٹی تو واقعی بہت کیوٹ کیریکٹر ہےکارٹون کریکٹرز : ٹوییٹی ، پنک پینتھر اور گارفیلڈ
فیری ٹیل: ہینسل اینڈ گریٹیل۔
ویسے مجھے فینٹسی پر مبنی کہانیاں بھی بہت اچھی لگتی ہیں خصوصاً پیٹر پین ، اور ایلس اِن ونڈر لینڈ تو ہینسل اور گریٹیل سے بھی زیادہ پسند ہیں۔
ہممم تو فرحت گاتی بھی ہیں؟we had joy we had fun we had seasons in the sun
اس گانے کو سنتے ہی مجھے اپنی پکی والی چار سہیلیاں یاد آ جاتی ہیں کیونکہ ہم لوگ اکثر مل کر یہ گانا گنگنایا کرتی تھیں۔
افسوس میں نے نہیں سنا یہ گانااور نصرت فتح علی خان کا گانا ' چل میرے دل کُھلا ہے مے خانہ' کہیں سُن لوں تو مجھے اپنی کانونٹ کی ایک ٹیچر مس وکٹوریہ بہت یاد آتی ہیں جن کی آواز بہت اچھی تھی اور سکول کے ہر فنکشن میں چاہے وہ کوئی بھی ملی نغمہ یا گانا گائیں ، آخر میں ان کے لئے ایک فرمائشی پروگرام چلا کرتا تھا اور کوئی نہ کوئی ان سے اس گانے کی فرمائش ضرور کرتا تھا۔
یہ جواب؟یہ سوال ۔
ایک ؟ ۔
بالفرض ایسا ہوتا تو حقیقی زندگی میں کسی ایسی خاتون کو ڈھونڈا جاتا جن میں مہ جبین آنٹی جیسی پختہ سوچ، تعبیر جیسا بے ساختہ پن ، سیدہ شگفتہ جیسا بے لوث انداز ، امیداورمحبت جیسا ذوق ، مقدس اور عینی شاہ جیسی ببلی سی خوش مزاج شخصیت ، عائشہ عزیز جیسا سب کا خیال رکھنے والا مزاج اور امن ایمان کی طرح دوسروں کو قائل کر لینے والے اوصاف پائے جاتے۔ ویسے کافی آسانی سے مل جاتی ناں؟ آخر کو مرد صاحبان کو ایسی ہی مرقع خوبیاں کی تلاش ہوتی ہے ناں ۔
بس فرحت وقت گزر کر یادیں بن جاتا ہے۔خاندان میں تو ایسے کسی کردار سے نہیں جوڑا جاتا لیکن میرے بھائی مجھے کافی باتیں لگاتے رہتے ہیں۔
بچپن میں کبھی کبھی جب ہماری سکول بس نہیں آتی تھی تو ایک چھوٹی کیری وین ہمیں لینے آتی تھی۔ مجھے وہ اچھی لگتی تھی اور میں نے گھر اعلان کیا کہ مجھے یہ گاڑی چاہئیے۔ ابا نے کہا کہ آپ اپنا جیب خرچ جمع کریں اور خرید لیں۔ میرے بھائی میرا خوب ریکارڈ لگاتے تھے۔ کیری کی تصویریں اخبار اور رسالوں سے کاٹ کر مجھے گفٹ کرتے کہ اپنا البم بنا لو اور جب ایسی گاڑی سڑک پر نظر آتی تو کہتے کہ آپکی گاڑی جا رہی ہے۔ انہوں نے ایک money box لیکر اس پر 'donation for carry van ' لکھ دیا اور اس میں سب سے کچھ نہ کچھ ڈلواتے۔ پھر بعد میں جب میں بھول بھال گئی تب بھی ایک عرصے تک وہ لوگ مجھے کبھی ایک روپیہ کبھی پانچ دس روپے دے کر دیتے کہ یہ آپکی کیری وین خریدنے کے لئے ہماری طرف سے ڈونیشن ہے۔ ۔
اور ایک بار شاید میں کوئی بات بتاتے بتاتے بھول گئی کہ کیا بات بتانی تھی۔ اس کا ریکارڈ تو ابھی بھی لگتا ہے جب میں کوئی بات سُنانے لگوں تو کوئی نہ کوئی پہلے ہی کہہ دیتا ہے کہ ان کی بات سُنیے۔ یہ ابھی کہیں گی ' پتہ کون تھا ، اس نے پتہ نہیں کس سے پتہ نہیں کیا کہا۔'
تعبیر کتنی مزے کی باتیں یاد کروا دیں آپ نے۔
1۔ اذان کی آواز
2۔ رشتے ناتے اور خاندان میں قربتیں
3۔ چاروں موسم۔ اس تنوع کی قدر تب ہوتی ہے جب آپ ایسی جگہ جائیں جہاں بارہ مہینے ایک سے موسم میں گزارنے پڑیں۔
زبردستاور کچھ باتیں جن پر افسوس ہوتا ہے۔
1۔ ٹریفک کا نظام
2۔ طبقاتی فرق اور اس کی بنیاد پر قائم دوہرے معیار۔
3۔ عمومی زندگی میں نظم و ضبط کی عدم موجودگی۔ جیسے مجھے لوگوں کا قطار میں کھڑے نہ ہونے کی عادت پر افسوس ہوتا ہے۔ دھکم پیل برداشت کر لیں گے لیکن مجال ہے کہ قطار میں کھڑے ہو کر آرام سے اپنی باری کا انتظار کر لیں۔
واقعی صحیح کہا ۔بہت خوبصورت احساس ہوتا ہے یہ کہ کوئی آپ کی پرواہ کرتا ہے۔کہ دوسرے آپ کا خیال رکھتے ہیں اور آپ ان کے لئے بہت اہم ہیں۔
ویسے عجیب بات ہے کہ اندھیرے سے ڈر کیوں لگتا ہے۔ویسے گھپ اندھیرے میں اب بھی عجیب سا لگتا ہے نا؟اندھیرے سے کچھ ڈر محسوس ہوتا تھا۔ اب بالکل نہیں لگتا۔ قابو شاید اس طرح پایا ہو گا کہ اکثر اماں یا ابو کہتے تھے کہ خود جاؤ اندھیرے میں، ہم یہیں کھڑے ہیں۔ یوں آہستہ آہستہ ڈر ختم ہوتا گیا۔
سب سے پہلے زندگی ، پھر رشتے اور ان کا لگاؤ۔
ٹھیک کہا تعبیر۔ مجھے تو اپنی تعریف اتنی پسند ہے کہ اگر کوئی کر دے تو دل چاہتا ہے ریکارڈ کر لوں اور بار بار سُنتی رہوں اور دوسروں کو سُناتی رہوں ۔
ہر طرح کی تعریف پسند ہے ناں ۔ ویسے جس کام میں بہت محنت اور وقت صرف کیا ہو ، وہاں چھوٹا سا حوصلہ افزائی کا جملہ بھی بہت اچھا لگتا ہے۔
کچھ معاملوں میں تو شارٹ کٹ چلتا ہے نا۔جیسے راستے وغیرہکسی بھی نوعیت کا کام ہو، کرنے کے لئے شارٹ کٹ اختیار نہ کرنے کی۔ مجھے لگتا ہے جہاں میں کہیں ڈنڈی مارنے کی کوشش کرتی ہوں ، مجھے ڈبل نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اس لئے مجھے یہی ٹھیک لگتا ہے کہ میں سیدھے سبھاؤ سے ہی کام کروں۔
ہاں یہ تو ہے بقول میری ایک جاننے والی کے ورنہ پھر اُلی لگنے لگتی ہے۔ بہت بہت بہت شکریہ فرحت کہ آپ نے وقت نکالا اور اتنے دلچسپ جواب دیے میری طرف سے ڈھیروں ڈھیر تعریف اور شاباشییاد آیا ۔۔ زیادہ سے زیادہ دو ہفتوں میں کم از کم ایک شاپنگ ٹرپ بھی ایک مستقل پالیسی ہے میری۔
ہاہاہاہاہاہا
بالفرض ایسا ہوتا تو حقیقی زندگی میں کسی ایسی خاتون کو ڈھونڈا جاتا جن میںمہ جبین
آنٹی جیسی پختہ سوچ،تعبیر
جیسا بے ساختہ پن ،سیدہ شگفتہ
جیسا بے لوث انداز ،امیداورمحبت
جیسا ذوق ،مقدس
اورعینی شاہ
جیسی ببلی سی خوش مزاج شخصیت ،عائشہ عزیز
جیسا سب کا خیال رکھنے والا مزاج اورامن ایمان
کی طرح دوسروں کو قائل کر لینے والے اوصاف پائے جاتے۔ ویسے کافی آسانی سے مل جاتی ناں؟ آخر کو مرد صاحبان کو ایسی ہی مرقع خوبیاں کی تلاش ہوتی ہے ناں
واہ واہ کیا بے لاگ تبصرہ کیا ہے بی بی فرحت کیانی نے
تعبیر نے تو یہ کہا تھا کہ چار نام نہ بتانا ٹیپیکل مردوں کی طرح اور فرحت نے تو حد ہی کردی سات نام لے دیئے اففف
سچی فرحت میری تو ہنسی ہی نہیں رک رہی
ایک اور نام لیکر اسے ڈبل کرنا تھا ناتعبیر نے چار نام نہ بتانے کی شرط رکھی تھی ناں آنٹی۔۔ ۔
جی ضرور۔ ان شاءاللہمیں منتظر ہوں، تاکہ دیگر سوالات بھی کر سکوں
ہیں اکٹھی آٹھ لڑکیاں چاہیے تھیں آپ کو۔ اچھا ہی ہوا جو آپ مرد نہ ہوئیں۔
بس وہ کیری ابھی تک مجھے مل نہیں سکی لیکن اس کے نام پر ابھی بھی مجھے ڈونیشنز مل جاتی ہیں گھر والوں سے ۔ پچھلے سال ہم لوگ بڑے بھائی کے ساتھ کہیں جا رہے تھے۔ راستے میں ایک جگہ پر ایک بینر پر لکھا ہوا تھا کہ سیکنڈ ہینڈ کیری وین قسطوں پر خریدیں۔ بھائی نے مجھے فوراً ڈاؤن پیمنٹ کی آفر کی کہ ابھی کر کے لے جاتے ہیں۔ بعد میں قسطیں بھی دے دیں گے ۔یہ تو آپ نے بتایا ہی نہیں کہ اس Carry کا کیا ہوا؟
شمشاد بھائی اگر غیر جانبداری سے دیکھیں تو کیا واقعی ایسا نہیں ہوتا کہ ہمارے ہاں جب لڑکی ڈھونڈی جاتی ہے تو اس سے بھی کہیں زیادہ خوبیوں کی تلاش ہوتی ہے۔ لڑکوں کو بھی اور ان کے گھر والوں کو بھی۔کچھ خدا خوفی کریں فرحت، ایسی تو آرڈر پر بھی نہیں بنے گی۔
اور ہاں اوپر میرے سوال دیکھنا مت بھولیے گا۔
جہاں تک میں سمجھتی ہوں تعلیمی نظام یک دم بدلا نہیں جا سکتا۔ ویسے بھی ایک دم کی تبدیلی کبھی دیرپا اور فائدہ مند ثابت نہیں ہوتی۔پاکستان کے تعلیمی نظام کے بارے بتائیے کہ کیا ایسا ممکن ہے کہ سارا نظام تعلیم ایک دم سے بدل دیا جائے؟ یا یہ بہتر رہے گا کہ بتدریج لاگو کیا جائے؟ اپنی رائے کے حق میں چند دلائل ضرور دیجیئے گا
شکریہ تو مجھے ادا کرنا ہے۔ اتنے مزے کے سوالات اور آپ کے وقت کے لئے۔آپ کا بھی بہت بہت شکریہ اتنے زبردست جوابات کے لیے اور میرا دل رکھنے کے لیے
یہی تو مسئلہ ہے تعبیر۔ الحمد اللہ۔ حوصلہ اور حواس قائم رکھ ہی لیتی ہوں مشکل میں۔ لیکن بہت چھوٹی چھوٹی باتوں پر رونا آ جاتا ہے۔ مثلاً کسی کا لہجہ برا لگ گیا تو مجھے رونا آ جاتا ہے۔ یا کوئی مووی ، ڈرامہ دیکھتے اور کوئی دُکھی سی تحریر پڑھ کر بس سمجھیں کہ ۔۔۔۔جوابات سے تو لگتا ہے کہ فرحت کافی بہادر ہیں لیکن یہ کیا؟
نہیں۔ میں کھلم کھلا روتی ہوں سب کے سامنے کیونکہ فوراً رونا آ جاتا ہے ناں۔اچھا رونے کا انداز کیسا ہوتا ہے؟سب کے سامنے رو لیتی ہیں؟
ویسے رونے کی بہترین جگہ باتھ روم ہوتی ہے نا یا اندھرے میں رات کو تکیے میں منہ چھاپا کر
فلمیں میں کتنا عجیب دکھاتے ہیں نا کہ ہیروئن بھاگتی ہوئی آتی ہے اور سیدھا بستر پر گر کر رونا شروع
ایسے کون روتا ہو گا بھلا اور اتنی دیر آنسو کہاں رک سکتے ہیں بھلا؟
پسند تو مجھے بھی نہیں ہے لیکن وہی بات کہ نا قابو پا سکنے والی کمزوری۔مجھے تو رونا بالکل نہیں پسند پھر سر میں شدید درد ہوتا ہے اور آنکھیں بھی فریاد کرتی ہیں اتنا دکھتی ہیں کہ کھولی ہی نہیں جاتیں۔
بالکل صحیح کہا
سو فیصد متفق
بالکل۔ یہی بات ہے تعبیر۔ ہمارے یہاں جواب طلبی اور جواب دہی کا رواج نہیں ہے۔ ورنہ یہاں بھی بنیادی قوانین و ضوابط تو وہی ہیں جو ہر جگہ ہوتے ہیں۔فرحت یہ سب ڈنڈے کے زور کی وجہ سے ہوتا ہے اور فائن کے ڈر سے کیونکہ پہلے یہاں بھی سختی نہیں تھی اتنی اور قانون سخت نہیں تھا اس لیے لوگ کافی باتوں
میں من مانی کرتے تھے لیکن جب سے فائن پے کرنا پڑا اور پکڑ ہوئی لوگوں نے وہ قانون ماننا شروع کر دیا۔
مثلاً یہاں پہلے سیٹ بیلٹ باندھنا قانون تو تھا لیکن کوئی اس پر عمل نہیں کرتا تھا لیکن اب پوائنٹس لگتے ہیں اور جرمانہ الگ سو سب اب ڈر کے مارے کرتے ہیں ۔
یہی وجہ ہے کہ ہم پاکستانی جو یہاں قانون کو مانتے ہیں پاکستان جاتے ہی اپنی من مانی کرتے ہیں کہ ہمیں پتہ ہوتا ہے کہ یہاں کونسی پکڑ ہو گی اور ہوئی بھی تو
نوٹ دیکر جان چھڑائی جا سکتی ہے ۔
یہاں ٹیکس بروقت ادا کرنے بلکہ زبردستی کٹنے سے گورنمنٹ فلاحی کام کرتی ہے جبکہ پاکستان میں کہاںدیتا ہے کوئی ٹیکس؟
یہاں تو ہر ہر چیز پر پیسہ لگتا ہے جیسے پے پارکنگ وغیرہ ۔
بالکل صحیح میرا والا جواب کافی حد تک
جی بالکل۔ یہ وہی زلزلہ ہے ۔یہ وہی زلزلہ تھا نا جو رمضان میں آیا تھا؟ یہی کچھ میری امی اور بہنوں کا بھی کہنا تھا اور یہی تاثرات تھے
آپ کا بہت بہت بہت شکریہ تعبیر۔بہت بہت شکریہ فرحت
شاباش۔ ایسی ہوتی ہیں اچھی والی چھوٹی بہنیں۔ جیتی رہئیے۔اوووووووووووووووف فرحت آپی اتنا مشکل جواب لیکن پھر بھی زبردست پڑھے بغیر
ہے ناں ۔ ٹوییٹی اس لئے پسند ہے کہ کیوٹ بھی ہے اور کیسے مزے سے سیلویسٹر کو مزہ چکھاتا ہے۔ٹوییٹی تو واقعی بہت کیوٹ کیریکٹر ہے
وجہ بھی بتائیں نا کہ کیوں پسند ہیں؟
اچھا آپ کی اپنی کوئی فینٹسی؟
فیری ٹیل اسٹوریز میں کونسی پرنسز یا فی میل کیریکٹر پسند تھی یا ہے ؟
میں نے وہ محاورہ پڑھ لیا تھا کہیں کہ گانا اور رونا سب کو آتا ہے۔ہممم تو فرحت گاتی بھی ہیں؟
یہاں سُن لیں تعبیر!!!افسوس میں نے نہیں سنا یہ گانا
یہ جواب؟
آٹھ ؟
ایسا پیس تو آرڈر پر بنوانا پڑے گا نا۔
مجھے بھی آج سے ڈپلومیسی کی کلاسس دیں کہ مجھے سیکھنا ہے یہ آرٹ
ایک ٹکٹ میں اتنا سارا مزا اور سب کو خوش رکھنا تو کوئی آپ سے سیکھے
باقی جو تین،چار لڑکیاں/ خواتیں بچ گئی ہیں ان بےچاریوں نے کیا قصور کیا؟
انکا بھی کچھ کچھ نا کچھ لکھ دینا تھا نا اب وہ افسوس کریں گی کہ انہیں فرحت نے جھوٹے منہ بھی رشتہ نہیں بھیجا
ویسا جواب شاندار ہے اور کیا غضب کا جواب دیا ہے اور اپنا نام بھی دیکھ کر چہرہ کھل سا گیا ہے اور تعریف ذرا کھل کر کرنی تھی نا
بس فرحت وقت گزر کر یادیں بن جاتا ہے۔
پھر کب لے رہی ہیں کیری وین؟ کہیں تو اس بار محفل پر ڈونیشن رکھوائیں اسکا؟
ویسے نمبر دو ولا سلسلہ اب کچھ کچھ ختم نہیں ہوتا جا رہا یا آپ ان خوش نصیبوں میں سے ہیں جنہیں بہترین رشتہ دار ملے ہیں ۔
پھر شکریہ۔۔تو پھر آپ کا بھی بہت بہت بہت شکریہ۔زبردست
بہت بہت شکریہ فرحت
بالکل۔واقعی صحیح کہا ۔بہت خوبصورت احساس ہوتا ہے یہ کہ کوئی آپ کی پرواہ کرتا ہے۔
پتہ نہیں۔ شاید لاشعوری خوف۔ویسے عجیب بات ہے کہ اندھیرے سے ڈر کیوں لگتا ہے۔ویسے گھپ اندھیرے میں اب بھی عجیب سا لگتا ہے نا؟
شکریہ تعبیر۔ مجھے یقین ہے جو آپ کہہ رہی ہیں سنجیدگی سے کہہ رہی ہیں اور اگر نہیں بھی تو میں اسے سنجیدگی سے لوں گی اور اس تعریف کو پرنٹ کروا کر فریم کروا لوں گی تا کہ بوقتِ ضرورت بطور سند استعمال کیا جا سکے۔
اللہ فرحت آپ اتنی اچھی ہیں اتنی اچھی ہیں کہ کیا بتاؤں اور اور اور
آپ نے اس انٹرویو میں اتنی محنت کی کہ الفاظ ہی نہیں مل رہے آپ کو سراہنے کے لیے
بہت کم۔ راستوں کی بات بھی دلچسپ ہی ہے۔میں اکثر لنڈن میں شارٹ کٹ لینے کے چکر میں گم ہو جاتی تھی۔ پھر نقشہ نکال کر راستہ ڈھونڈا کرتی تھی ۔ اور یہاں پاکستان میں تو کبھی رسک لے ہی نہیں سکتی سوائے دیکھے بھالے اور آزمائے ہوئے راستوں کی۔کچھ معاملوں میں تو شارٹ کٹ چلتا ہے نا۔جیسے راستے وغیرہ
تو اور کیا۔ شاپنگ کرنا تو ہمارا بنیادی حق ہے ناںہاں یہ تو ہے بقول میری ایک جاننے والی کے ورنہ پھر اُلی لگنے لگتی ہے۔ بہت بہت بہت شکریہ فرحت کہ آپ نے وقت نکالا اور اتنے دلچسپ جواب دیے میری طرف سے ڈھیروں ڈھیر تعریف اور شاباشی
ہے ناں ۔ ٹوییٹی اس لئے پسند ہے کہ کیوٹ بھی ہے اور کیسے مزے سے سیلویسٹر کو مزہ چکھاتا ہے۔
پنک پینتھر اپنی حماقت نما عقلمندیوں کی وجہ سے پسند ہے اور اس کا میوزک تو اتنا مزے کا ہے۔ بچپن میں ایسا ہوتا تھا کہ سب جب دبے پاؤں کسی سے چُھپ کر کوئی کارنامہ کرنے جاتے تھے تو منہ سے یہ میوزک بجاتے جاتے تھے ۔گارفیلڈ کا انداز پسند ہے حالانکہ دل چاہتا ہے خوب پٹائی لگاؤں کیونکہ گارفیلڈ کافی خود غرض بھی ہو جاتا ہے خصوصاً اووڈی کے ساتھ۔
بالکل۔ٹوئیٹی تو مجھے بھی بہت پسند ہے بلکہ کسے نہیں آئے گامیرے موبائل کی رنگ ٹون ہی پنک پینتھر ہوتی ہے عموماً