محمد تابش صدیقی
منتظم
ادا ؔجعفریواہ۔ شاعر کا نام ؟
ادا ؔجعفریواہ۔ شاعر کا نام ؟
متفقمجھے تو ہر فارسی شعر اوجِ تخیل کا شاہکار ہی لگتا ہے
میں نے یہ شعر لڑکپن سے اس طرح سے سن رکھا تھا ۔اس کی بیٹی نے اٹھا رکھی هےدنیا سر پر
خیریت گزری که انگور کے بیٹا نه هوا
آگاه دهلوی
بھرم کھل جائے ظالم تیرے قامت کی درازی کا
اگر اس طرۂ پرپیچ و خم کا پیچ و خم نکلے
مرزا نوشہ
یہی بات میں نے لڑی کے پہلے دن اقبال کے بارے میں سوچی تھی۔میرے خیال میں اس لڑی میں مرزا غالب کے اشعار درج نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس طرح تو پورا دیوانِ غالب ہی اس لڑی میں درج کرنا پڑے گا۔
میں نے یہ شعر لڑکپن سے اس طرح سے سن رکھا تھا ۔
دختر رز نے اٹھا رکھی ہے سر پر دنیا
یہ تو اچھا ہوا نگور کے بیٹا نہ ہوا۔
محترم قاضی واجد الدائم
کیا کوئی حوالہ فراہم کر سکیں گے ؟ کہ یہ شعر آگاہ دھلوی کا ہے۔
بر سبیل تذکرہء خیر یاد آیا کہ جناب رضا دھلوی آگاہ مرزا غالب کے تلامذہ میں سے تھے۔ ان کے ایک شاگر یوسف علی عزیز جے پوری ،میرے والدسید خورشید علی ضیا عزیزی کے استاد تھے ۔
خدا رحمت کند آں عزشقان پاک طینت را
میرے خیال میں اس لڑی میں مرزا غالب کے اشعار درج نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس طرح تو پورا دیوانِ غالب ہی اس لڑی میں درج کرنا پڑے گا۔
یہی بات میں نے لڑی کے پہلے دن اقبال کے بارے میں سوچی تھی۔
غالب کے تخیل کا، معذرت کے ساته کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا.اور یہی بات ہم نے شاعرِ بے بدل مرزا داغ دہلوی صاحب کے بارے میں سوچی تھی۔