اوجِ تخیّل ۔ اشعار شامل کیجے۔

صائمہ شاہ

محفلین
مجھے تو ہر فارسی شعر اوجِ تخیل کا شاہکار ہی لگتا ہے :)
متفق
فارسی کا تخیل نہ صرف خوبصورت ہے بلکہ پرکشش بھی ہے ایسا سماں باندھتے ہیں فارسی اشعار کہ الفاظ ہی نہیں ملتے تعریف کو اور شائد الفاظ حق ادا بھی نہ کر پائیں ۔
بہت شکریہ آپ کا اور حسان خان کا ایسے خوبصورت تخیل سے متعارف کروانے پر ۔
محمد وارث حسان خان
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اس کی بیٹی نے اٹھا رکھی هےدنیا سر پر
خیریت گزری که انگور کے بیٹا نه هوا
آگاه دهلوی
میں نے یہ شعر لڑکپن سے اس طرح سے سن رکھا تھا ۔
دختر رز نے اٹھا رکھی ہے سر پر دنیا
یہ تو اچھا ہوا نگور کے بیٹا نہ ہوا۔

محترم قاضی واجد الدائم
کیا کوئی حوالہ فراہم کر سکیں گے ؟ کہ یہ شعر آگاہ دھلوی کا ہے۔
بر سبیل تذکرہء خیر یاد آیا کہ جناب رضا دھلوی آگاہ مرزا غالب کے تلامذہ میں سے تھے۔ ان کے ایک شاگر یوسف علی عزیز جے پوری ،میرے والدسید خورشید علی ضیا عزیزی کے استاد تھے ۔
خدا رحمت کند آں عزشقان پاک طینت را
 

فرخ منظور

لائبریرین
بھرم کھل جائے ظالم تیرے قامت کی درازی کا
اگر اس طرۂ پرپیچ و خم کا پیچ و خم نکلے

مرزا نوشہ

میرے خیال میں اس لڑی میں مرزا غالب کے اشعار درج نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس طرح تو پورا دیوانِ غالب ہی اس لڑی میں درج کرنا پڑے گا۔
 

حسان خان

لائبریرین
اگر کلام نه از آسمان فرود آید
چرا به هر سخنی خامه در سجود آید
(صائب تبریزی)

اگر کلام آسمان سے نازل نہیں ہوتا تو پھر ہر سخن کو لکھتے وقت قلم سجدے کی حالت میں کیوں آتا ہے؟
 

حسان خان

لائبریرین
گذشت عمر و نکردی کلامِ خود را نرم
ترا چه حاصل ازین آسیای دندان است؟

(صائب تبریزی)
تمہیں اس دانتوں کی چکّی سے کیا فائدہ ہے کہ عمر گذر گئی لیکن تم نے اپنے کلام کو نرم و ملائم نہیں کیا؟
 

محمد وارث

لائبریرین
دل اسبابِ طرَب گم کردہ، در بندِ غمِ ناں شُد
زراعت گاہِ دہقاں می شَوَد چوں باغ ویراں شُد
مرزا غالب دہلوی

دل نے خوشی و شادمانی و نشاط و سُرور کے سامان گم کر دیئے اور روٹی کے غم میں مبتلا ہو گیا، جیسے کہ جب کوئی باغ ویران ہو جاتا ہے تو وہ کسانوں کا کھیت بن جاتا ہے۔
 
میں نے یہ شعر لڑکپن سے اس طرح سے سن رکھا تھا ۔
دختر رز نے اٹھا رکھی ہے سر پر دنیا
یہ تو اچھا ہوا نگور کے بیٹا نہ ہوا۔

محترم قاضی واجد الدائم
کیا کوئی حوالہ فراہم کر سکیں گے ؟ کہ یہ شعر آگاہ دھلوی کا ہے۔
بر سبیل تذکرہء خیر یاد آیا کہ جناب رضا دھلوی آگاہ مرزا غالب کے تلامذہ میں سے تھے۔ ان کے ایک شاگر یوسف علی عزیز جے پوری ،میرے والدسید خورشید علی ضیا عزیزی کے استاد تھے ۔
خدا رحمت کند آں عزشقان پاک طینت را

https://rekhta.org/couplets/us-kii-...-duniyaa-sar-par-agah-dehlvi-couplets?lang=Ur

اس کی بیٹی نے اٹھا رکھی ہےدنیا سر پر
خیریت گزری کہ انگور کے بیٹا نہ ہوا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
یہ دنیا اک سرا ہے آخر اس کو چھوڑ جانا ہے
اگر دو چار دن آکر یہاں ٹھہرے تو کیا ٹھہرے
سید رضا دہلوی آگاہ۔
 

یاز

محفلین
میرے خیال میں اس لڑی میں مرزا غالب کے اشعار درج نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس طرح تو پورا دیوانِ غالب ہی اس لڑی میں درج کرنا پڑے گا۔
یہی بات میں نے لڑی کے پہلے دن اقبال کے بارے میں سوچی تھی۔ :)

اور یہی بات ہم نے شاعرِ بے بدل مرزا داغ دہلوی صاحب کے بارے میں سوچی تھی۔
 

یاز

محفلین
دی شبِ وصل مؤذن نے اذاں پچھلی رات
ہائے کم بخت کو کس وقت خدا یاد آیا

(داغ دہلوی)​
 
Top