محمد ریحان قریشی
محفلین
غالب کے شعر کا در حقیقت مطلب صرف اتنا تھا کہ
گردشِ رنگِ طرب سے ڈر ہے
غمِ محرومیِ جاوید نہیں
جس پر انھوں نے اتنا شور مچایا۔ ہمارے عوام ہر چیز کو دل پر لے لیتی ہیں۔
گردشِ رنگِ طرب سے ڈر ہے
غمِ محرومیِ جاوید نہیں
جس پر انھوں نے اتنا شور مچایا۔ ہمارے عوام ہر چیز کو دل پر لے لیتی ہیں۔