جوشِ زخمم داد سر در صبحِ محشر تیغ را
کرد خونِ گرمِ من بالِ سمندر تیغ را
ترجمہ: میرے زخم کے جوش نے صبحِ محشر کو اپنا سر تیغ کو دے دیا۔ میرے گرم خون نے تیغ کو بالِ سمندر(سیلامینڈر) کر دیا۔
(کچھ خاص سمجھ نہیں آئی مگر تخیل لاجواب ہے)
از آں بدیرِ مغانم عزیز میدارند
کہ آتشے کہ نمیرد ہمیشہ در دلِ ماست
(حافظ شیرازی)
ترجمہ: اس سبب سے آتش پرست مجھے آتش خانہ میں عزت سے رکھتے ہیں، کہ جو آگ کبھی نہ بجھے، وہ ہمیشہ میرے دل میں ہے