حضرت شیخ اکبر نے فرمایا ! نئے خیال کے لوگ اسباب پر کچھ اس طرح سے تکیہ کر کے بیٹھ گئے ہیں کہ انھوں نے مسبب کو چھوڑ ہی دیا ہے -
فزکس کے اصولوں اور آثار کو لازم سمجھ کر تصرفات حق تعالیٰ کے منکر ہو گئے ہیں -
وہ کہتے ہیں کہ جب آگ کا کام جلانا ہے تو وہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے لیے کس طرح گلزار ہو سکتی تھی -
اس کی مثال ایسے ہی ہے ، گاڑی روکنے کے لیے سرخ جھنڈی دکھلائی جاتی ہے -
ایک نادان بار بار اس کو دیکھ کر اگر یہ سمجھنے لگے کہ اس جھنڈی میں ایسا کوئی کمال ہے ، جس سے گاڑی رک جاتی ہے تو اس سے زیادہ احمق اور کوئی نہیں ہے -
اس پگلے کو کون سمجھائے اصل روکنے والا ڈرائیور ہے ، سرخ جھنڈی نہیں -
یہ جھنڈی تو محض علامت ہے - اس میں کوئی اثر ذاتی نہیں -
از اشفاق احمد بابا صاحبا صفحہ ٦٠٩