اُردو محفل کا اسکول - 6

عمر سیف

محفلین
میری مانیں تو چُٹھی کروا دیں۔ کوئی اور پرنسپل نامزد کریں ۔نا ہوم ورک چیک نہ حاضری۔ ایسا لگتا ہے کسی سرکاری سکول میں داخلہ لے لیا ہو ۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
اب وہ آئیں تو کچھ علم ہو کہ ایسی کیا وجہ ہو گئی کہ اسکول میں حاضری نہیں دے رہیں۔
 

ذوالقرنین

لائبریرین
اپنی سوچوں کو پانی کے قطروں سے زیادہ شفاف رکھو کیونکہ جس طرح قطرے قطرے سے دریا بنتا ہے، اسی طرح پاک صاف سوچوں سے ایمان بنتا ہے۔
(حضرت علی کرم اللہ وجہ)​
 

ذوالقرنین

لائبریرین
نسخہ شب
=====
:sleepinghalfmoon: وضو کرکے سونا
:sleepinghalfmoon: تین بار بستر جھاڑنا
:sleepinghalfmoon: داہنی کروٹ پر سونا
:sleepinghalfmoon: تہجد اور فجر نماز کی نیت کرکے سونا
:sleepinghalfmoon: ایک گلاس پانی پی کر سونا
:sleepinghalfmoon: پہلا کلمہ، آیت الکرسی، دس بار درود شریف، چار بار سورۃ فاتحہ، تین بار سورۃ اخلاص، چار بار تیسرا کلمہ اور دس بار استغفار پڑھ کر سونا
:sleepinghalfmoon: سب کو معاف کرکے سونا
:sleepinghalfmoon: سونے کی دعا (بسمک اللہم اموت و احیا) پڑھ کر سونا
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
جو لوگ جینے کی تڑپ سے محروم ہوں، بھڑک کر جلنے سے خائف ہوں، وہ بور کیسے ہوں گے بھلا۔ جو بور ہونے کی صلاحیت سے محروم ہوں، وہ بوریت کو کیسے سمجھیں گے۔
اقتباس: ممتاز مفتی کی کتاب "سمے کا بندھن" کے افسانے "مانا نمانہ" سے
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
ایک پروفیسر نے اپنی کلاس کا آغاز کرتے ہوئے ایک گلاس اٹھایا جس کے اندر کچھ پانی موجود تھا - اس نے وہ گلاس بلند کر دیا تا کہ تمام طلبہ اسے دیکھ لیں پھر اس نے طالب علموں سے سوال کیا " تمھارے خیال میں اس گلاس کا وزن کیا ہوگا ؟ "
" پچاس گرام ! "
" سو گرام ! "
" ایک سو پچیس گرام "
لڑکے اپنے اپنے اندازے سے جواب دینے لگے -
" میں خود صحیح وزن نہیں بتا سکتا جب تک کہ میں اس کا وزن نہ کر لوں ! "
پروفیسر نے کہا ! " مگر میرا سوال یہ ہے کہ کیا ہوگا اگر میں اس گلاس کو چند منٹوں کے لئے اسی طرح اٹھائے رہوں ؟"
کچھ نہیں ہوگا ! تمام طالب علموں نے جواب دیا -

ٹھیک ہے اب یہ بتاؤ کہ اگر میں اس گلاس کو ایک گھنٹے تک یونہی اٹھائے رہوں تو پھر کیا ہوگا ؟
آپ کے بازو میں درد شروع ہو جائے گا -
تم نے بلکل ٹھیک کہا - پروفیسر نے تائیدی لہجے میں کہا -

اب یہ بتاؤ کہ اس گلاس کو میں دن بھر اسی طرح تھامے رہوں تو کیا ہوگا ؟
آپ کا بازو سن ہو سکتا ہے ایک طالب علم نے کہا
آپ کا پٹھا اکڑ سکتا ہے دوسرے نے کہا
آپ پر فالج کا حملہ ہو سکتا ہے
لیکن آپ کو اسپتال تو لازمی جانا پڑیگا ایک طالب علم نے جملہ کسا اور پوری کلاس قہقہے لگانے لگی -

بہت اچھا ! پروفیسر نے برا نہ مناتے ہوئے کہا -
لیکن اس تمام دوران میں کیا گلاس کا وزن تبدیل ہوا ؟
نہیں - طالب علموں نے جواب دیا -

تو پھر بازو میں درد اور پٹھا اکڑنے کا سبب کیا تھا ؟
طالب علم چکرا گئے -
گلاس نیچے رکھ دیں - ایک طالب علم نے کہا -
بلکل صحیح .............! پروفیسر نے کہا " ہماری زندگی کے مسائل بھی کچھ اسی قسم کے ہوتے ہیں آپ انھیں اپنے ذہن پر چند منٹ سوار رکھیں تو وہ ٹھیک ٹھاک لگتے ہیں - انھیں زیادہ دیر تک سوچتے رہیں تو وہ سر کا درد بن جائیں گے
انھیں اور زیادہ دیر تک تھامے رہیں تو وہ آپ کو فالج زدہ کر دیں گے آپ کچھ کرنے کے قابل نہیں رہیں گے -

اپنی زندگی کے چیلنجز کے بارے میں سوچنا یقینا اہمیت رکھتا ہے لیکن ...................
" اس سے کہیں زیادہ اہم ہر دن کے اختتام پر سونے سے پہلے انھیں ذہن پر سے اتار دینا ہے - اس طریقے سے آپ کسی قسم کے ذہنی تناؤ میں مبتلا نہیں رہیں گے - ہر روزصبح آپ تر و تازہ اور اپنی پوری توانائی کے ساتھ بیدار ہونگے اور اپنی راہ میں آنے والے کسی بھی ایشو کسی بھی چیلنج کو آسانی سے ہینڈل کر سکیں گے لہٰذا گلاس کو نیچے رکھنا یاد رکھیں - "
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
میں جانتا ہوں تم بدل گئی ہو ...تم نے خود کو میرے رنگ میں رنگنا چاہا ہے ...جیسے برسوں پہلے میں تمہارے رنگ میں رنگ گیا تھا ...مگر انسانوں کے دے ہوے رنگ کچے ہوتے ہیں ...تم خود کو اس رنگ میں رنگو ...جو سب سے گہرا،سب سے پکّا ہے ....

......صبغتہ الله
!!!!!....الله کا رنگ

میں عبد القادر ہوں سے انتخاب )...ثروت نزیر)
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
بابا جی بتاتے ہیں کہ دھیان ، خیال اور مراقبہ ایک ہی چیز کا نام ہے - اور وہ دھیان جو ہے آپ کی حفاظت کرتا ہے - دھیان کالا بھی ہوتا ہے ، دھیان سفید بھی ہوتا ہے ، یہ چتکبرا بھی ہوتا ہے اور ڈبہ بھی -
لیکن جب آدمی ایک تہیہ کر لیتا ہے اور وہ پکار کر کہتا ہے " اھدنا الصراط المستقیم " تو پھر اس کو سیدھا راستہ دکھا دیا جاتا ہے -

جو خود اپنی کوشش کرتا رہتا ہے کہ میں سیدھے راستے کو بنا لونگا یا بنا لونگی یا میں اتنا وظیفہ کر کے حقیقی راستے کو ڈھونڈھ لونگی اور وہ پکار نہیں ہوتی - جیسے جہانگیر بادشاہ کے ایوان عدل میں زنجیر کھینچ کر گھنٹی بجائی جاتی تھی -
اس طرح جب تک الله کے دربار میں زنجیر کھینچ کر گھنٹی نہیں بجائی جائے گی ، اور بڑے چاؤ اور مان کے ساتھ نہیں کہا جائے گا کہ

" دکھا مجھ کو سیدھا راستہ میں تو اندھا اور بیکار ہوں - میں تو ان پڑھ ہوں - میرے پاس تو کچھ نہیں ہے -
اب یہ تیری ذمیداری ہے کہ مجھے سیدھا راستہ دکھا - اے الله میری کمزوریاں تو تجھ پر عیاں ہیں - "

بابا جی کہتے ہیں اپنے آپ کو ٹھیک کرنے کی کوشش مت کریں - اپنے آپ کو اس کے حوالے کر دیں -

از اشفاق احمد زاویہ ٣ ڈبو اور کالو
 

فرحت کیانی

لائبریرین
  • قناعت اختیار کرو مالا مال ہو جاؤ گے۔
  • تُو استغفار کثرت سے کیا کر تیرے گناہ کم ہو جائیں گے۔
  • تُو ہمیشہ باطہارت رہ تیرے رزق میں برکت ہوگی۔
 
Top