کچھ لمحے بڑے فیصلہ کن ہوتے ہیں۔ اس وقت یہ طے ہوتا ہے کہ کون کس شخص کا سہارا بنایا جائے گا۔ جس طرح کسی خاص درجہ حرارت پر پہنچ کر ٹھوس مائع اور مائع گیس میں بدل جاتا ہے اسی طرح کوئی خاص گھڑی بڑی نتیجہ خیز ثابت ہوتی ہے۔ اس وقت ایک قلب کی سوئیاں کسی دوسرے قلب کے تابع کر دی جاتی ہیں۔ پھر جو وقت پہلے قلب میں رہتا ہے وہی وقت دوسرے قلب کی گھڑی بتاتی ہے۔ جو موسم جو رت جو پہلے دن میں طلوع ہوتا ہےوہی دوسرے آئینے منعکس ہوتا ہے۔ دوسرے قلب کی اپنی زندگی رک جاتی ہے۔ اس کے بعد اس میں صرف بازگشت کی آواز آتی ہے۔
بانو قدسیہ
راجہ گدھ سے اقتباس