اُمید افزا اور ہمت بڑھانے والے اشعار

اوشو

لائبریرین
وہ مرد نہیں جو ڈر جائے حالات کے خونیں منظر سے
جس حال میں جینا مشکل ہو ، اس حال میں جینا لازم ہے​
 

اوشو

لائبریرین
وہ مرد نہیں جو ڈر جائے حالات کے خونیں منظر سے
جس حال میں جینا مشکل ہو ، اس حال میں جینا لازم ہے
 

ساقی۔

محفلین
اے دل تجھے قسم ہے تو ہمت نہ ہارنا
دن زندگی کے جیسے بھی گزرے گزارنا

الفت کے راستے میں ملیں گے ہزار غم
بن جائے جان پر بھی تو غم سے نہ ہارنا

رونے سے کم نہ ہوں گی کبھی تیری مشکلیں
بگڑے ہوئے نصیب کو ہنس کر سوارنا

دنیا ستم کرے تو نہ کرنا کوئی گلہ
جو تیرے ہو چکے ہیں تو ان کو پکارنا
 
بانگِ درا سے ایک خوبصورت شعر


نہیں ہے چیز نکمی کوئی زمانے میں
کوئی برا نہیں قدرت کے کارخانے میں

آپ کی اس خوب صورت بات پر ۔۔ علامہ صاحب کے کچھ بہت خوبصورت اشعار ۔۔

خدائے لم یزل کا دست قدرت تو، زباں تو ہے
یقیں پیدا کر اے غافل کہ مغلوب گماں تو ہے

پرے ہے چرخ نیلی فام سے منزل مسلماں کی
ستارے جس کی گرد راہ ہوں، وہ کارواں تو ہے

مکاں فانی، مکیں آنی، ازل تیرا، ابد تیرا
خدا کا آخری پیغام ہے تو، جاوداں تو ہے

حنا بند عروس لالہ ہے خون جگر تیرا
تری نسبت براہیمی ہے، معمار جہاں تو ہے

تری فطرت امیں ہے ممکنات زندگانی کی
جہاں کے جوہر مضمر کا گویا امتحاں تو ہے

جہان آب و گل سے عالم جاوید کی خاطر
نبوت ساتھ جس کو لے گئی وہ ارمغاں تو ہے

یہ نکتہ سرگزشت ملت بیضا سے ہے پیدا
کہ اقوام زمین ایشیا کا پاسباں تو ہے

سبق پھر پڑھ صداقت کا، عدالت کا، شجاعت کا
لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا

۔۔۔ آداب
 

محمداحمد

لائبریرین
وقت کی تیز تپتی ہوئی ریت پر پڑ گئے پاؤں میں آبلے دوستو
سانس اُکھڑا کیا، جسم ٹوٹا کیا، ہم نہ ہارے مگر حوصلے دوستو

مرتضیٰ برلاس
 

عبد الرحمن

لائبریرین
مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی
مری سرشت میں ہے پاکی و درخشانی
تو اے مسافر شب! خود چراغ بن اپنا
کر اپنی رات کو داغ جگر سے نورانی​
 

ساقی۔

محفلین
موضوع نے ہمت بڑھا دی ہے اس لیے بے فکری سے اپنی نظم پیش کر سکتا ہوں۔:)


رات ہی تو ہے آخر
رات کٹ ہی جائے گی
تیرگی کے بڑھنے سے
راستے جو کھو جائیں
تم ذرا نہ گھبرانا
ڈر کے رک گئے جو تم
فیصلے پہ اپنے پھر
ہو گا تم کو پچھتاوا
رات ہی تو ہے آخر
رات کٹ ہی جائے گی
تیرگی کے پہلو سے
چاند پھر بھی نکلے گا
رات کے اندھیروں کی
موت بن کے چمکے گا
سوچ مت ذرا بھی یہ
راہ میں شکاری ہیں
حوصلے جواں رکھنا
منزلیں تمھاری ہیں
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
موضوع نے ہمت بڑھا دی ہے اس لیے بے فکری سے اپنی نظم پیش کر سکتا ہوں۔:)


رات ہی تو ہے آخر
رات کٹ ہی جائے گی
تیرگی کے بڑھتے ہی
راستے جو کھو جائیں
تم ذرا نہ گھبرانا
ڈر کے رک گئے جو تم
فیصلے پہ اپنے پھر
ہو گا تم کو پچھتاوا
رات ہی تو ہے آخر
رات کٹ ہی جائے گی
تیرگی کے پہلو سے
چاند پھر بھی نکلے گا
رات کے اندھیروں کی
موت بن کے چمکے گا
سوچ مت ذرا بھی یہ
راہ میں شکاری ہیں
حوصلے جواں رکھنا
منزلیں تمھاری ہیں


واہ واہ واہ

لاجواب ہے بھائی ۔۔۔۔!

زبردست۔۔۔!

ایسے ہی لکھتے رہیے۔
 
Top