اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

میاں چاند

محفلین
سانسوں پہ بندی زنجیر تھی ، جو توڑ دی ہم نے
اب سے ہم بھی جلدی سوئیں گے کہ محبت چھوڑدی ہم نے
 

عمر سیف

محفلین
ہمیں لِکھ کر کسی لمحے کہیں محفوظ کر لو تم
تمھاری یاد سے دیکھو نکلتے جا رہے ہیں ہم ۔۔
 

غ۔ن۔غ

محفلین
کبھی حسن پردہ نشیں بھی ہو ذرا عاشقانہ لباس میں
جو میں بن سنور کے کہیں چلوں مرے ساتھ تم بھی چلا کرو
 

عمر سیف

محفلین
تجھے کھو کر بھی تجھے پاؤں، جہاں تک دیکھوں
حُسنِ یزداں سے تُجھے حُسنِ بُتاں تک دیکھوں
فقط اس شوق میں پُوچھی ہیں ہزاروں باتیں
مَیں تیرا حُسن، تیرے حُسنِ بیاں تک دیکھوں
 

عمر سیف

محفلین
شہر کی بے ردا فصیلوں پر
ایک جھنڈا مری ردا کا ہے
جس سفر کی نہیں کوئی منزل
وہ سفر سوچ کی اَنا کا ہے
 

غ۔ن۔غ

محفلین
مغزل
مرا خامہ اس کا گواہ ہے ، مری شاعری بھی دلیل ہے
مری سانس ہے جو رواں دواں، تری چاہتوں کا کمال ہے
 
Top