محمد وارث
لائبریرین
لیکن اس طرح ایک تجربے سے کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جا سکتی۔ میں ایسے کئی لوگوں (اپنے خاندان ہی میں) کو جانتا ہوں کہ جو برسوں حکیموں وغیرہ سے علاج کرواتے رہے لیکن کچھ افاقہ نہ ہوا اور کسی ایلو پیتھک ڈاکٹر کی ایک ہی خوراک سے صحت مند ہو گئے۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ایسی مثالیں تو عام روزمرہ کے مشاہدے کی ہیں!جب ہماری جان پر بنی ہوئی تھی اس وقت نہ کسی کا مذہب ذہن میں تھا نہ لادینیت نہ کچھ اور۔۔۔
مسئلہ صرف بچے کی صحت یابی کا تھا۔۔۔
ایلو پیتھی آزما لی تھی۔۔۔
اگر ہومیو پیتھی سے فائدہ نہ ہوتا تو کسی اور علاج کو آزماتے!!!