عرفان سعید
محفلین
مجھے بیگم کے سامنے جی حضوری کرتے عمر گزر گئی، عید والے دن دوست نے ملتے وقت کہا عید مبارک۔ میں نے کہا "جی، ابھی آیا"تین دن میں اتنا عید مبارک بولا کہ عادت پڑگئی کہ آج صبح بیگم نے کہا چائے پی لو میں نےکہا خیر مبارک ۔
مجھے بیگم کے سامنے جی حضوری کرتے عمر گزر گئی، عید والے دن دوست نے ملتے وقت کہا عید مبارک۔ میں نے کہا "جی، ابھی آیا"تین دن میں اتنا عید مبارک بولا کہ عادت پڑگئی کہ آج صبح بیگم نے کہا چائے پی لو میں نےکہا خیر مبارک ۔
ویسے مجھے تو واپس دفتر جا کر جس بات سے کوفت ہوتی ہے، وہ ہے "گذشتہ" عید مبارک۔ہم نے تو کل سب کو عید کا چوتھا دن مبارک
اور آج جو جو ملا اسے عید کا پانچواں دن مبارک کہا.ہاسٹل والے احباب عید کے پہلے تین دنوں میں تھوڑی نا ملے تھے.
ہمیں اس کا جواب ڈھونڈنے کی مشقت نہیں کرنی پڑتی۔۔۔آپ تنگ نہیں آجاتے جب ذہن میں روز ایک ہی سوال گھومتا ہے کہ آج کس کو پکائیں ۔
ہمارے سامنے ایک مکرانی بریانی کو بھی یہی کہہ رہا تھا۔۔۔پکوڑے کا لفظ مکرانی نے ایجاد کیا تھا جب اس نے تیل میں بیسن ڈالا اور وہ پک کے نہیں رہا تھا تو وہ بولا "ارے پکو ڑے" تب سے یہ لفظ وجود میں آیا ۔
ہمیں اس کا جواب ڈھونڈنے کی مشقت نہیں کرنی پڑتی۔۔۔
کیوں کہ ہمارا ہدف ہمارے سامنے رہتا ہے!!!
ہائیں یعنی کے ۔۔۔۔؟؟؟
ابھی آپ کی صحبت اختیار نہیں کی۔ان کا دماغ روشن ہوتا ہے جو چائے میں پکوڑے ڈبو کر کھاتے ہیں ۔
ابھی آپ کی صحبت اختیار نہیں کی۔