سیما کے سر پر بال بھی کم رہ گئے ہیں ۔۔ژالہ باری سہی نہ جائے گی شعلوں کی😎زندگی سے محبت بڑھتی جاتی ہے مطلب ڈھلتی عمر کے ساتھ
قائدے کے حساب سےدوسرا مصرعہ نہیں لکھ سکتا۔
عداوت میں لوگ حد سے گزر جاتے ہیں۔
قہر ایسا۔۔خیر تو ہے کون عدو ہے،کون مغرور؟غرور کے بارے ایک شعر یاد آیا
ہم چھین لیں گے تم سے یہ شان بے نیازی
تم مانگتے. پھرو گے اپنا غرور ہم سے
کیا ہم کوئی غلام ہیںفقیرانہ آئے صدا کر چلے
دوسرا مصرعہ نہیں لکھ سکتا۔
گل نے تو بس شعر لکھا۔۔۔ ہماراعدو کوئی ہو کر تو دیکھے۔ اور غرور کا سر ویسے ہی نیچا ہوتا ہے۔قہر ایسا۔۔خیر تو ہے کون عدو ہے،کون مغرور؟
نہ صرف باسیوں سے بلکہ تازہ محفلین کی طرف سے بھی ۔محفل کےتمام باسیوں کی طرف سے