شکیل احمد خان23
محفلین
فرصت اور فراغت میں گزرے ہوئے دن،پڑھی ہوئی باتیں، سنے قصے اور کیے دعوے یاد آتے ہیں ۔اللہ اللہ ہر زمانے میں مجاہد قسم کے لوگ اور بانکی سجیلی ہستیاں کم نہیں رہیں سو طلعت محمود صاحب جنھیں گلوکار کے طور پر جہاں جہاں اُردوبولی اور سمجھی جاتی ہے تقریباً سبھی جانتے ہیں۔وہ کوئی گیت یا غزل اُس وقت تک گانے کےلیے قبول نہیں کرتے تھے جب تک اُسے پڑھ کر اُس کے ادبی معیار سے مطمئن نہ ہوجاتے ۔ چنانچہ اُنکے گائے گیت اور غزلیں بغرضِ تحقیق سنیں تو اِ س دعوے کی سچائی ثابت ہوجاتی ہے۔
آخری تدوین: