آج ثابت ہو گیا ہے کہ جب سول اور ملٹری قیادت ایک پیج پر ہو تو قوم اپنا کھویا ہوا وقار اور عزت واپس حاصل کر سکتی ہے۔ پاک فوج زندہ باد عمران خان زندہ باد پاکستان پائندہ باد
بھارت کا سفارتی ردعمل چیک کریں۔ کہتے ہیں پاکستانی حدود میں کہیں بھی گھس کر جیش محمد کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا ان کا “حق” تھا مگر اگر پاکستان مقبوضہ کشمیر میں گھس کر کوئی کاروائی کرے گا تو وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔ ساتھ میں قید بھارتی پائلٹ کی فوری غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔
اپنے طیارے دو بار پاکستانی حدود میں داخل کرکے کاروائی کی جو جنیوا کنونشن کے عین مطابق تھا۔ مگر جب پاکستان نے جوابی کاروائی کی اور بھارتی طیارے مار گرائے تو زیر حراست پائلٹ کو میڈیا پر دکھانا جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی تھی۔ اس قسم کی منافقت اور ڈرامہ بازی بھارتی میڈیا اور حکومتی وزرا ہی دکھا سکتے ہیں
آج سیالکوٹ کینٹ سے سارا دن ٹینک بارڈر کی طرف جاتے رہے اور عوام ہاتھ ہلا کر اور نعروں کے ساتھ ان کو رخصت کر رہے تھے۔
جنگ کے چھائے گھٹا ٹوپ بادلوں میں امید کی ایک کرن یہ نظر آئی کہ انڈیا نے آج صبح شمالی ہندوستان او ر کشمیر کے جو ایئر پورٹس بند کیے تھے وہ شام کو کھول دیئے ہیں۔ پاکستانی ایئر سپیس بدستور بند ہے، آج ایک میٹنگ میں اپنے ایک یورپی کسٹمر کو یہ خبر سنائی، جس کی کل صبح کی فلائٹ تھی تو اس بیچارے کے چہرے پر چھائی بے بسی بہت کچھ بتا گئی!