انیس الرحمن
محفلین
اگر یہ نیا قانون بنایا گیا ہے تو پن کردیں سرورق پر۔معاملہ سے متعلقہ کوئی باضابطہ خبر ہو تو یہاں بے شک پوسٹ کیجیے۔ باقی ٹوئٹر اور فیسبک سب کے پاس ہے۔ ہر ٹویٹ اور پوسٹ شئر کرنے کی ضرورت نہیں۔
اگر یہ نیا قانون بنایا گیا ہے تو پن کردیں سرورق پر۔معاملہ سے متعلقہ کوئی باضابطہ خبر ہو تو یہاں بے شک پوسٹ کیجیے۔ باقی ٹوئٹر اور فیسبک سب کے پاس ہے۔ ہر ٹویٹ اور پوسٹ شئر کرنے کی ضرورت نہیں۔
کمزور دل افراد نا دیکھیںمسٹر جاسم کیا آپ کا ارادہ پوری محفل کو محاذِ جنگ بنانے کا ہے؟ براہ مہربانی یہ یک طرفہ پراپیگنڈا بند کیجیے۔
معاملہ سے متعلقہ کوئی باضابطہ خبر ہو تو یہاں بے شک پوسٹ کیجیے۔ باقی ٹوئٹر اور فیسبک سب کے پاس ہے۔ ہر ٹویٹ اور پوسٹ شئر کرنے کی ضرورت نہیں۔
جنگ ایک سنجیدہ معاملہ ہے، اس میں ٹرولنگ سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔اگر یہ نیا قانون بنایا گیا ہے تو پن کردیں سرورق پر۔
لنک اور مواد شئر کرنے پر قدغن نہیں، غیر سنجیدہ مواد کی بھرمار سے گریز کا کہا ہے۔فیس بک اور ٹوئیٹر پر کمنٹس کی تعداد کا اندازہ ہے جناب؟ اگر کوئی لنک یا مواد شئیر کرتا ہے تو اس میں برائی کیا ہے؟
آپ کی بات مجموعی حوالے سے درست ہے۔ بے جا تنقید کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے اور اس حوالے سے ہمارا بھی یہی موقف ہے۔ تاہم، جیسا کہ تابش بھائی نے بھی اشارہ کیا ہے کہ ہمیں جنگی جنون کو پروان چڑھانے کے حوالے سے بہرصورت کسی قدر محتاط رہنے کی ضرورت ہے؛ مزید یہ کہ کسی ایک قوم کو مسلسل نشانے پر رکھ لینا بھی ٹھیک نہیں۔ بقیہ، مدیران و منتظمین جانیں اور مراسلہ نگار۔ ہم نے تو بس اپنی سی بات کر دی تھی۔کمزور دل افراد نا دیکھیں
بھائی محفل موضوعات کا مجموعہ ہے جو اردو میں لکھے جاتے ہیں، خدارا بیلنس رکھئے اور اردو ادب وغیرہ تھوڑا کم پوسٹ کیا کیجئے کسی کو مذہبی موضوعات پر اعتراض ہے اور کسی کو سیاسی اور جنگی گفتگو پر۔
ضرورت ہے کہ بے بنیاد تنقید کی حوصلہ شکنی کی جائے۔
جی اکثر شادی شدہ محفلین نے۔۔۔کیا کسی محفلین نے جنگ بذات خود بھگت رکھی ہے یا کوئی جنگ زدہ علاقے میں وقت گزار چکا ہو !
کیا کسی محفلین نے جنگ بذات خود بھگت رکھی ہے یا کوئی جنگ زدہ علاقے میں وقت گزار چکا ہو !
مستقل حالت جنگ میں رہنے والوں کے لیے نیک تمنائیں۔جی اکثر شادی شدہ محفلین نے۔۔۔
جنگوں میں ان گنت اموات ہوتی ہیں، لاکھوں مستقل معذور ہوجاتے ہیں، بیواؤں اور یتیم بچوں کی گنتی مشکل پڑ جاتی ہے، رہائش اور کھانے پینے کے لالے پڑ جاتے ہیں۔ کھنڈر بنی عمارات اور جلی ہوئی گاڑیوں کا ایک انبار لگ جاتا ہے۔ ہر جنگ زدہ علاقے میں جنگ کے ختم ہو جانے کے بعد بھی ہزاروں ٹن ایمونیشن، گولہ بارود اور مائینز وغیرہ موجود رہتی ہیں جو وقتاً فوقتاً تباہ ہو کر مزید بربادی کرتی رہتی ہیں۔شدید بچپن کے بات ہے کہ گاؤں میں دو فریقین ہمہ وقت حالتِ جنگ میں ہوتے تھے۔ اکثر گاؤں سے باہر زمین پر ہلکی پھلکی چھیڑ چھاڑ ہوتی رہتی تھی کہ جس رات گولیوں کی آواز نہیں آتی صبح لوگ پوچھتے تھے سب ٹھیک تو ہے ناں۔ دو دفعہ گاؤں کے حد میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 3 اموات اور 10 سے زائد بندے زخمی ہوئے۔
ان دنوں گاؤں کی حالت عجیب ہوتی تھی والدہ شام ہوتے ہی بستروں میں چھپا دیتیں تھیں۔ گاؤں میں کوئی چھابڑی والا تک نہیں آتا تھا کجا کوئی دوسری اکنامک ایکٹویٹی ہوتی۔ وغیرہ وغیرہ
اسی سے یاد آیا اسکو میں افسانے کی شکل بھی دے سکتا ہوں