سین خے
محفلین
باقی باتوں سے متفق ہوں۔ البتہ اس بات سے نہیں۔ تین طلاق دینے والے مرد کو بھی ہمارے معاشرے میں انتہائی نِیچ سمجھا جاتا ہے اور اچھے رشتوں کے دروازے تو اس پر بند ہی سمجھو۔
چلیں نیچ سمجھ لیا جاتا ہوگا پر ایک بات ہے بھائی زیادہ تر مرد کو ٹھیک سمجھا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ عورت نے ہی کچھ کیا ہوگا جو وہ اتنا بڑا قدم اٹھانے پر مجبور ہوا۔ عورت نے قربانی نہیں دی ہوگی وغیرہ وغیرہ۔
ایک بات اور بھی ہے بھائی جو کہ ہم سب یہاں بھول رہے ہیں کہ ماں کے دل پر کیا گزرتی ہوگی جب اسے طلاق ہو جاتی ہوگی؟
اسے یہ خوف ہوتا ہے کہ شوہر نے چھوڑ دیا ہے تو بعد میں پتا نہیں بچوں کا خرچہ دے گا یا نہیں۔ اوربہت سارے مرد کورٹ کے فیصلے کے باوجود خرچا نہیں دیتے۔ اسے یہ بھی خوف ہوتا ہے کہ اگر وہ شادی کر لیتی ہے تو دوسرا مرد اس کے بچوں کے ساتھ ناجانے کیسا سلوک کرے گا؟ ماں باپ تو اچھا سلوک کر لیتے ہیں پر بہن بھائی کتنا بہن کو سپورٹ کر لیں گے اور وہ خود کتنا کما لے گی؟؟؟ اور ہم سب یہ جانتے ہیں ایک اکیلی عورت کے لئے ہمارے معاشرے میں بے انتہا کم موقع میسر آتے ہیں بلکہ اس کو مشکلات سامنا زیادہ کرنا پڑتا ہے۔جن کے ماں باپ کی طلاق ہو گئی ہو ان بچوں کی زندگیاں برباد ہو جاتی ہیں۔
اس معاملے کا بہرحال حل نکالنا انتہائی ضروری ہے۔ میں کوئی عالمہ نہیں ہوں کہ کوئی رائے دے سکوں لیکن جہاں تک میری عقل کام کر رہی ہے تو ایسا کچھ کرنے کی تو میرے خیال سے گنجائش نکالی جا سکتی ہے کہ کوئی علماء کا بورڈ ہو جس میں خواتین بھی شامل ہوں۔ مردوں کو پابند کیا جائے کہ تین طلاق دینے سے پہلے آکر وجوہات بیان کریں کہ کیوں دینا چاہتے ہیں۔ کچھ کاوَنسلنگ وغیرہ کا انتظام کیا جائے۔ گنجائش نکالنے کی کوشش کی جائے گی تو نکلے گی نا۔ جب ہم کچھ کریں گے ہی نہیں تو دوسرے لوگ کرنے لگ جائیں گے۔ یہ دنیا ہے جہاں سب چلتا رہتا ہے۔ کچھ نہیں رکتا۔