یہی عشق بالاخرروگ بنا کہ ہے چاہ کے ساتہ بجوگ بنانظر آیا تمہیں اُس اجنبی میں کیا بتاؤ گے؟سُنو، قاتل نگاہوں کی وہ ظالم گھات گہری تھی)فاخرہ بتول)
یوں چونک اٹہےوہ سن کے میرا شکوہ فراقاک بار اس کی آنکھوں میں دیکھی تھی بے رخیپھر اس کے بعد یاد وہ آیا نہیں کبھی(تسنیم کوثر)
موجیں بہم ہویں تو کنارہ نہیں رہااشاروں پہ چلنے لگے ہیں کسی کے
بڑے ہی نظرآشنا ہو گئے ہم
ہم اہل جبر کے نام و نسب سے واقف ہیںیارب ہمیں دے عشقِ صنم اور زیادہکچھ تجھ سے نہیں مانگتے ہم اور زیادہ
(داغ دہلوی)