یہ دستورِ زباں بندی ہے کیسا تیری محفل میں یہاں تو بات کرنے کو ترستی ہے زباں میری علامہ اقبال
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,301 یہ دستورِ زباں بندی ہے کیسا تیری محفل میں یہاں تو بات کرنے کو ترستی ہے زباں میری علامہ اقبال
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,302 یہ بھی دیکھا ہے کہ جب آ جائے غیرت کا مقام اپنی سولی اپنے کاندھے پر اٹھا لیتے ہیں لوگ قتیل شفائی
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,303 گلاب ہاتھ میں ہو ، آنکھ میں سِتارہ ہو کوئی وجودِ محبّت کا استعارہ ہو پروین شاکر
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین اکتوبر 2، 2020 #1,304 سیما علی نے کہا: یوں تو دریا میں قطرے ہوتے ہیں بہت قطرہ وہی ہے جس میں دریا دکھائی دے نہیں معلوم مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ دریا میں یوں تو ہوتے ہیں قطرے ہی قطرے سب قطرہ وہی ہے جس میں کہ دریا دکھائی دے کرشن بہاری نور
سیما علی نے کہا: یوں تو دریا میں قطرے ہوتے ہیں بہت قطرہ وہی ہے جس میں دریا دکھائی دے نہیں معلوم مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ دریا میں یوں تو ہوتے ہیں قطرے ہی قطرے سب قطرہ وہی ہے جس میں کہ دریا دکھائی دے کرشن بہاری نور
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,305 وہ شیفتہ کہ دھوم ہے حضرت کے زہد کی میں کیا کہوں کہ رات مجھے کس کے گھر ملے شیفتہ
سید عاطف علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,306 شاید اسی کا نام محبت ہے شیفتہ اک آگ سی ہے سینے کے اندر لگی ہوئی
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,307 یہ کیا قیامت ہے باغبانوں کے جن کی خاطر بہار آئی وہی شگوفے کھٹک رہے ہیں تمھاری آنکھوں میں خار بن کر ساغر صدیقی
یہ کیا قیامت ہے باغبانوں کے جن کی خاطر بہار آئی وہی شگوفے کھٹک رہے ہیں تمھاری آنکھوں میں خار بن کر ساغر صدیقی
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین اکتوبر 2، 2020 #1,308 یہاں سے وہاں تک وہاں سے یہاں تک فقط تو ہی تو ہے مرے اس جہاں میں
سید عاطف علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,309 افروختن و سوختن و جامہ دریدن پروانہ زمن شمع زمن گل زمن آموخت بھڑکنا پروانے نے، جلنا شمع نے اور لباس چاک کرنا گل نے، مجھ ہی سے سیکھا ہے ،
افروختن و سوختن و جامہ دریدن پروانہ زمن شمع زمن گل زمن آموخت بھڑکنا پروانے نے، جلنا شمع نے اور لباس چاک کرنا گل نے، مجھ ہی سے سیکھا ہے ،
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین اکتوبر 2، 2020 #1,310 رات آنے سے پہلے صبح نہیں آتی مشکلیں آئیں گی پھر آسانیاں ہوں گی عظیم
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,311 نقشہ فردوس کا باتوں میں دِکھا دیتا ہے یہ زباں ہے تِری یا خامۂ مانی واعظ امیر اللّہ تسلیم لکھنوی
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین اکتوبر 2، 2020 #1,312 ظاہر میں تو رہتے ہیں ہم غیر کی محفل میں دل میں ہے فقط تیری تصویر خدا جانے عظیم
مومن فرحین لائبریرین اکتوبر 3، 2020 #1,313 یوں گزر جاتا ہے محسن تیرے کوچے سے وہ تیرا عاشق نہ ہو جیسے کوئی ہرجائی ہو
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین اکتوبر 3، 2020 #1,314 وہ پاس آئے تو موضوع گفتگو نہ ملے وہ لوٹ جائے تو ہر گفتگو اسی سے رہے
شمشاد لائبریرین اکتوبر 8، 2020 #1,317 اسباب یہی ہے یہی سامان ہمارا چڑیوں سے مہکتا رہے دالان ہمارا اقبال پیام
سیما علی لائبریرین اکتوبر 9، 2020 #1,318 آگ تھے ابتدائے عشق میں ہم اب جو ہیں خاک انتہا ہے یہ میر تقی میر
سیما علی لائبریرین اکتوبر 9، 2020 #1,319 یہ بھی دیکھا ہے کہ جب آ جائے غیرت کا مقام اپنی سولی اپنے کاندھے پر اٹھا لیتے ہیں لوگ قتیل شفائی
سیما علی لائبریرین اکتوبر 9، 2020 #1,320 گر لاکھ بار آئے زمانہ بہار پر ہر بار صدقے کیجیے رُخسارِ یار پر مست بنارسی