اک بار اس نے مجھ کو دیکھا تھا مسکرا کر اتنی تو ہے حقیقت باقی کہانیاں ہیں میلہ رام وفاؔ
شمشاد لائبریرین ستمبر 29، 2020 #1,261 اک بار اس نے مجھ کو دیکھا تھا مسکرا کر اتنی تو ہے حقیقت باقی کہانیاں ہیں میلہ رام وفاؔ
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین ستمبر 29، 2020 #1,262 نیند آجائے تو کیا محفلیں برپا دیکھوں آنکھ کھل جائے تو تنہائی کا صحرا دیکھوں پروین شاکر
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین ستمبر 29، 2020 #1,263 نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی نہیں وصال میسر تو آرزو ہی سہی فیض
شمشاد لائبریرین ستمبر 29، 2020 #1,264 ڈاکٹر عظیم سہارنپوری نے کہا: نیند آجائے تو کیا محفلیں برپا دیکھوں آنکھ کھل جائے تو تنہائی کا صحرا دیکھوں پروین شاکر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ نہ بہلاوا نہ سمجھوتا جدائی سی جدائی ہے اداؔ سوچو تو خوشبو کا سفر آساں نہیں ہوتا (ادا جعفری)
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری نے کہا: نیند آجائے تو کیا محفلیں برپا دیکھوں آنکھ کھل جائے تو تنہائی کا صحرا دیکھوں پروین شاکر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ نہ بہلاوا نہ سمجھوتا جدائی سی جدائی ہے اداؔ سوچو تو خوشبو کا سفر آساں نہیں ہوتا (ادا جعفری)
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین ستمبر 29، 2020 #1,265 الجھا ہے پاؤں یار کا زلف دراز میں لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا مومن
شمشاد لائبریرین ستمبر 29، 2020 #1,266 اگر سچ اتنا ظالم ہے تو ہم سے جھوٹ ہی بولو ہمیں آتا ہے پت جھڑ کے دنوں گل بار ہو جانا (ادا جعفری)
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری محفلین اکتوبر 2، 2020 #1,267 اک بے وفا وفا کا صلہ دے گیا مجھے خوشیاں چرا کے غم کا مزا دے گیا مجھے عظیم سہارن پوری
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,269 یوں تو دریا میں قطرے ہوتے ہیں بہت قطرہ وہی ہے جس میں دریا دکھائی دے نہیں معلوم
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,270 یاروئے یا رُلایا، اپنی تو یوں ہی گزری کیا ذکر ہم صفیراں ، یارانِ شادماں کا میر
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,271 ابھی تو پر بھی نہیں تولتا اڑان کو میں بلا جواز کھٹکتا ہوں آسمان کو میں اختر عثمان
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,272 نوکِ مژگاں پر دل مژمردہ ہے یوں سرنگوں شاخ پر جھک آے ہے جوں پھول مرجھایا ہوا شیخ قلندر بخش جرات
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,273 آہ وہ ياديں کہ اس ياد کو ہو کر مجبور دل مايوس نے مدت سے بہلا رکھا ہے حسرت موہانی
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,274 یوں بعدِ ضبطِ اشک پھروں گرد یار کے پانی پیے کسو پہ کوئی جیسے وارکے غالب
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,275 یوں سجا چاند کہ جھلکا تیرے انداز کا رنگ یوں فضا مہکی کہ بدلا میرے ہمراز کا رنگ فیض احمد فیض
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,276 گزرے ہیں عشق نام کے دنیا میں اک بزرگ ہم بھی فقیر ایک اسی سلسلے کے ہیں (میر)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,277 اور کوئی نہیں ہے اس کے سوا سکھ دیے دکھ دیے اسی نے دیے (فاطمہ حسن)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,278 سیما علی نے کہا: گزرے ہیں عشق نام کے دنیا میں اک بزرگ ہم بھی فقیر ایک اسی سلسلے کے ہیں (میر) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ نہیں پائے گا نشاں کوئی ہمارا ہرگز ہم جہاں سے روش تیر نظر جائیں گے (شیخ ابراہیم ذوق)
سیما علی نے کہا: گزرے ہیں عشق نام کے دنیا میں اک بزرگ ہم بھی فقیر ایک اسی سلسلے کے ہیں (میر) مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ نہیں پائے گا نشاں کوئی ہمارا ہرگز ہم جہاں سے روش تیر نظر جائیں گے (شیخ ابراہیم ذوق)
سیما علی لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,279 یہ بزم مئے ہے یاں کوتاہ دستی میں ہے محرومی جو بڑھ کر خود اٹھا لے ہاتھ میں وہ جام اسی کا ہے (شاد عظیم آبادی)
یہ بزم مئے ہے یاں کوتاہ دستی میں ہے محرومی جو بڑھ کر خود اٹھا لے ہاتھ میں وہ جام اسی کا ہے (شاد عظیم آبادی)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 2، 2020 #1,280 یہ بھی نیا ستم ہے حنا تو لگائیں غیر اور اس کی داد چاہیں وہ مجھ کو دکھا کے ہاتھ (نظام رامپوری)