مہدی نقوی حجاز
محفلین
یہ خبر تم نے سنی ہوگی کہ اس کوچے میں راتابھی ابھی تمہیں سوچا تو کچھ نہ یاد آیاابھی ابھی تو ہم ایک دوسرے سے بچھڑے تھے(احمد ندیم قاسمی)
داد رونے کی ہم اے ابر بہاری دے گئے
مصحفی
یہ خبر تم نے سنی ہوگی کہ اس کوچے میں راتابھی ابھی تمہیں سوچا تو کچھ نہ یاد آیاابھی ابھی تو ہم ایک دوسرے سے بچھڑے تھے(احمد ندیم قاسمی)
یہ خبر تم نے سنی ہوگی کہ اس کوچے میں رات
داد رونے کی ہم اے ابر بہاری دے گئے
مصحفی
الفت ہے راز، راز کی حد تک ہے سرفرازیاد ماضی عذاب ہے یا رب
چھین لے مجھ سے حافظہ میرا
یقیں محکم، عمل پیہم، محبت فاتح عالم
جہاد زندگانی میں یہ ہیں مردوں کی شمشیریں
علامہ محمد اقبال
اس درجہ غرور نا روا ہےنہ ہوا پر نہ ہوا میر کا سا انداز نصیب
ذوق یاروں نے بہت زور غزل میں مارا
اس کا گلا نہیں کہ دعا بے اثر گئینہ ہو گا کام پردہ ڈالنے سے
محبت کو چھپانا چھوڑئیے نا
مریم مسکان
یہ کیا کہ سب سے بیان دل کی حالتیں کرنیاس کا گلا نہیں کہ دعا بے اثر گئی
اک آہ کی تھی وہ بھی کہیں جائے مر گئی
محروم
یاران تیز گام نے محمل کو جا لیایہ کیا کہ سب سے بیان دل کی حالتیں کرنی
فراز تم کو نہیں آئیں محبتیں کرنی
یاد کسی کی چاندنی بن کر کوٹھے کوٹھے اتری ہے
یاد کسی کی دھوپ ہوئی ہے زینہ زینہ اُتری ہے
(بشیر بدر)
وہیں ہیں دل کے قرائن تمام کہتے ہیںیہ کِس نے سہمی ہوئی فضا میں ہمیں پکارا
یہ کِس نے آواز دی، کہ آؤ! اُداس لوگو
وہیں ہیں دل کے قرائن تمام کہتے ہیں
وہ اک خلش کہ جسے تیرا نام کہتے ہیں۔
فیض
یہ جو ہے حکم میرے پاس نہ آئے کوئی
اس لیے روٹھ رہے ہیں کہ منائے کوئی
(داغ دہلوی)
یہ جانتے ہیں تیری فطرت وفا سے ناآشنا ہے پھر بھیتری طرف سے لگائے رہتے ہیں اپنے دل کو تسلیوں میں
نہ جانا کہ دنیا سے جاتا ہے کوئی
بہت دیر کی مہرباں آتے آتے
ویسے تو اب "الف" سے شعر کہہ کہہ کر ہمارے کم زور حافظے میں ان کی کمی ہو گئی ہے لیکن پھر بھی شعر پیش خدمت ہے۔۔یہ محبتیں بھی عجیب ہیں اسی سے لڑنا اسی کو چاہنا