بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

شمشاد

لائبریرین
یہ سانحہ بھی محبت میں بارہا گزرا
کہ اس نے حال بھی پوچھا تو آنکھ بھر آئی
(ناصر کاظمی)
 

شمشاد

لائبریرین
فقط توڑ کر مطمئن ہو نہ بلبل!
قفس صورتِ آشیاں اور بھی ہیں

(جگر مراد آبادی)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
نجانے کن غم کے جگنوؤں کو چھپائے پھرتی ہے مٹھیوں میں
کئی دنوں سے اداس رہتی ہے ایک لڑکی سہیلیوں میں

اتفاق سے ہم نے اکٹھا ہی حصہ ڈالا۔ آب آپ کے شعر کا جواب عرض ہے

نصیب صحبت یاراں نہیں تو کیا کیجئے
یہ رقص سایہء سرور و چنار کا موسم

فیض احمد فیض
 

نیرنگ خیال

لائبریرین

شمشاد

لائبریرین
انہیں جب سے ہے اعتمادِ محبت
وہ مجھ سے جگر بد گماں اور بھی ہیں
)جگر مُراد آبادی (
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
نادانی اور مجبوری میں یارو کچھ تو فرق کرو​
اک بےبس انسان کرے کیا ٹوٹ کے دل آ جائے تو​
عندلیب شادانی​
ونج قاصد یار دے بوہے کوں کھڑکاویں ہولے ہولے
متاں نندر ہووے میڈے دلبرکوں جگواویں ہولے ہولے
جڈاں نندروں یار سجاک تھیوے، الواویں ہولے ہولے
پچھے حال حویلہ شاکر دا سنڑواویں ہولے ہولے
(شاکر شجاع آبادی)
 
ونج قاصد یار دے بوہے کوں کھڑکاویں ہولے ہولے
متاں نندر ہووے میڈے دلبرکوں جگواویں ہولے ہولے
جڈاں نندروں یار سجاک تھیوے، الواویں ہولے ہولے
پچھے حال حویلہ شاکر دا سنڑواویں ہولے ہولے
(شاکر شجاع آبادی)

یہ جام نظر کی قسم ھے مجھے میں پیتا ھو لیکن شرابی نہیں
گٹھایئں نہ بہلا سکیں گی مجھے میں دیوانہ ھوں زلف دلدار کا
 

شمشاد

لائبریرین
انہیں جب سے ہے اعتمادِ محبت
وہ مجھ سے جگر بد گماں اور بھی ہیں
)جگر مُراد آبادی (
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
انہیں جب سے ہے اعتمادِ محبت
وہ مجھ سے جگر بد گماں اور بھی ہیں
)جگر مُراد آبادی (
شمشاد بھائی یہ بے ایمانی ہے۔ کچھ پوسٹ اوپر بھی آپنے یہی شعر لکھا ہے۔

یہ جام نظر کی قسم ھے مجھے میں پیتا ھو لیکن شرابی نہیں
گٹھایئں نہ بہلا سکیں گی مجھے میں دیوانہ ھوں زلف دلدار کا

الجھا ہے پاؤں یار کا زلف دراز میں
لو آپ اپنی دام میں صیاد آگیا

داغ
 

تبسم

محفلین
آیا تھا وقت ریل کے کھلنے کا بھی قریب
تھا بارگاہِ خاص میں خلقت کا اژدہام
اس کشمکش میں آپ کا مدّاحِ دردمند
آقائے نامور سے نہ کچھ کرسکا کلام
 
Top