یہ نہیں دیکھا کسی نے رنج و غم ہے کس لیے! اہ۔لِ دنی۔۔ا ص۔رف ان۔دازِ فغ۔اں دیکھ۔ا کیے! (سرور)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 3، 2007 #221 یہ نہیں دیکھا کسی نے رنج و غم ہے کس لیے! اہ۔لِ دنی۔۔ا ص۔رف ان۔دازِ فغ۔اں دیکھ۔ا کیے! (سرور)
ع عیشل محفلین اکتوبر 4، 2007 #222 یہ بے سبب نہیں شام و سحر کے ہنگامے اُٹھا رہا ہے کوئی پردہ ہائے راز و نیاز
شمشاد لائبریرین اکتوبر 4، 2007 #223 زندگی گزری کسی کی آرزو کرتے ہوئے اور اب حیراں ہوں میں یہ شہر ویراں دیکھ کر (سرور)
precious_pearl محفلین اکتوبر 4، 2007 #224 راز الفت سکھا گیا کوئی دل کی دنیا پہ چھا گیا کوئی تا قیامت کسی طرح نہ بجھے آگ ایسی لگا گیا کوئی وقت رخصت گلے لگا کر کوئی ہنستے ہنستے رلا گیا کوئی (داغ دہلوی)
راز الفت سکھا گیا کوئی دل کی دنیا پہ چھا گیا کوئی تا قیامت کسی طرح نہ بجھے آگ ایسی لگا گیا کوئی وقت رخصت گلے لگا کر کوئی ہنستے ہنستے رلا گیا کوئی (داغ دہلوی)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 4، 2007 #225 یہ ہے بزمِ ساقی، یہاں ہوش کیسا؟ یہاں تو خودی کا نہیں ہے ٹھکانہ (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 4، 2007 #226 نہ ہوگا کبھی فیصلہ کفر و دیں کا تمھیں رخ سے پردہ ہٹانا پڑے گا نہیں بھولتا سیف عہدِ تمنّا مگر رفتہ رفتہ بھلانا پڑے گا (سیف الدین سیف)
نہ ہوگا کبھی فیصلہ کفر و دیں کا تمھیں رخ سے پردہ ہٹانا پڑے گا نہیں بھولتا سیف عہدِ تمنّا مگر رفتہ رفتہ بھلانا پڑے گا (سیف الدین سیف)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 4، 2007 #227 اب شہر میں اس کا بدل ہی نہیں، کوئی ویسا جانِ غزل ہی نہیں ای۔۔۔۔۔وانِ غ۔زل میں ل۔فظ۔وں ک۔۔ے گُل۔۔دان س۔۔جاؤں کس ک۔۔ے لی۔۔ے (ناصر کاظمی)
اب شہر میں اس کا بدل ہی نہیں، کوئی ویسا جانِ غزل ہی نہیں ای۔۔۔۔۔وانِ غ۔زل میں ل۔فظ۔وں ک۔۔ے گُل۔۔دان س۔۔جاؤں کس ک۔۔ے لی۔۔ے (ناصر کاظمی)
precious_pearl محفلین اکتوبر 5، 2007 #228 اے خدا ریت کے صحرا کو سمندر کر دے یا چھلکتی آنکھوں کو بھی پتھر کر دے تجھ کو دیکھا نہیں محسوس کیا ہے میں نے آ کسی دن میرے احساس کو پیکر کر دے اور کچھ بھی مجھے درکار نہیں ہے لیکن میری چادر میرے پیروں کے برابر کردے
اے خدا ریت کے صحرا کو سمندر کر دے یا چھلکتی آنکھوں کو بھی پتھر کر دے تجھ کو دیکھا نہیں محسوس کیا ہے میں نے آ کسی دن میرے احساس کو پیکر کر دے اور کچھ بھی مجھے درکار نہیں ہے لیکن میری چادر میرے پیروں کے برابر کردے
شمشاد لائبریرین اکتوبر 5، 2007 #229 یہ سبھی کیوں ہے یہ کیا ہے مجھے کچھ سوچنے دے کون انساں کا خدا ہے مجھے کچھ سوچنے دے (ساحر لدھیانوی)
precious_pearl محفلین اکتوبر 5، 2007 #230 یہ تو نہیں کہ غم نہیں ہاں میری آنکھ نم نہیں تم بھی تو تم نہیں ہو آج ہم بھی تو آج ہم نہیں اب نہ خوشی کی ہے خوشی غم کا بھی کوئی غم نہیں موت اگرچہ موت ہے موت سے زیست کم نہیں (فراق گورکھپوری)
یہ تو نہیں کہ غم نہیں ہاں میری آنکھ نم نہیں تم بھی تو تم نہیں ہو آج ہم بھی تو آج ہم نہیں اب نہ خوشی کی ہے خوشی غم کا بھی کوئی غم نہیں موت اگرچہ موت ہے موت سے زیست کم نہیں (فراق گورکھپوری)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 5، 2007 #231 نگاہِ مست سے جب چشم نے اُس کی اشارت کی حلاوت مے کی اور بنیاد مے خانے کی غارت کی (میر)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 5، 2007 #232 یہ کیسے خواب سے جاگی ہیں آنکھیں کسی منظر پہ دل جمتا نہیں ہے جو دیکھو تو ہر اِک جانب سمندر مگر پینے کو اک قطرہ نہیں ہے (امجد اسلام امجد)
یہ کیسے خواب سے جاگی ہیں آنکھیں کسی منظر پہ دل جمتا نہیں ہے جو دیکھو تو ہر اِک جانب سمندر مگر پینے کو اک قطرہ نہیں ہے (امجد اسلام امجد)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 6، 2007 #234 آؤ اک سجدہ کریں عالمِ مدہوشی میں 'لوگ کہتے ہیں کہ ساغر کو خدا یاد نہیں' (ساغر صدیقی) مصرعہ ثانی 'ساغر نظامی' کا ہے۔
آؤ اک سجدہ کریں عالمِ مدہوشی میں 'لوگ کہتے ہیں کہ ساغر کو خدا یاد نہیں' (ساغر صدیقی) مصرعہ ثانی 'ساغر نظامی' کا ہے۔
شمشاد لائبریرین اکتوبر 6، 2007 #235 نکل کے ایوانِ تمکنت سے جو میرے دل میں ذرا تو جھانکے ب۔ڑا ک۔وئی مس۔۔۔۔ئل۔ہ م۔ری جاں م۔رے ت۔رے درمیاں نہیں ہے (سرور)
نکل کے ایوانِ تمکنت سے جو میرے دل میں ذرا تو جھانکے ب۔ڑا ک۔وئی مس۔۔۔۔ئل۔ہ م۔ری جاں م۔رے ت۔رے درمیاں نہیں ہے (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 8، 2007 #236 یوں مسلماں تو بہت ہیں، مگر اب تک نہ سنا اِک مسلماں سے بھی اِک پیروِ اسلام کا نام یہ فقط میرا تخلّص ہی نہیں ہے، کہ ندیم میرا کردار کا کردار ہے اور نام کا نام
یوں مسلماں تو بہت ہیں، مگر اب تک نہ سنا اِک مسلماں سے بھی اِک پیروِ اسلام کا نام یہ فقط میرا تخلّص ہی نہیں ہے، کہ ندیم میرا کردار کا کردار ہے اور نام کا نام
شمشاد لائبریرین اکتوبر 8، 2007 #237 محبت امتحان درد پیہم ہوتی جاتی ہے گھٹا جاتا ہے دل اور چشم غم نم ہوتی جاتی ہے (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 9، 2007 #238 یہ بھی دیکھو کہ کہاں کون بلاتا ہے تمھیں محضرِ شوق پڑھو، محضرِ سرکار پہ خاک آپ کیا نقدِ دو عالم سے خریدیں گے اسے یہ تو دیوانے کا سر ہے، سرِ پندار پہ خاک (عرفان صدیقی)
یہ بھی دیکھو کہ کہاں کون بلاتا ہے تمھیں محضرِ شوق پڑھو، محضرِ سرکار پہ خاک آپ کیا نقدِ دو عالم سے خریدیں گے اسے یہ تو دیوانے کا سر ہے، سرِ پندار پہ خاک (عرفان صدیقی)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 9، 2007 #239 کیا ہوا مٹ گئے ان پر جو شہیدانِ الم کیسے ممکن ہے کہ یہ مرتبہ بے دام ملے؟ (سرور)
عمر سیف محفلین اکتوبر 9، 2007 #240 یہ کس کے سوگ میں شوریدہ حال پھرتا ہوں وہ کون شخص تھا ایسا کہ مر گیا مجھ میں